پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ سازی پر ورچوئل مذاکرات کا آغاز
پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان آئندہ مالی سال کے بجٹ پر ورچوئل مذاکرات شروع ہوگئے۔
ڈان نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات کا آغاز ہوگیا، جن میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کا مکمل فریم ورک تیار کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات کے پہلے دن بجٹ کے ابتدائی خاکے پر بات ہوئی، جبکہ آمدن اور اخرجات کی ابتدائی سیلنگ پر بھی غور کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مالی سال 26-2025 کے بجٹ پر مذاکرات 23 مئی تک جاری رہیں گے۔
واضح رہے کہ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ 7 ہزار 222 ارب روپے یا جی ڈی پی کے 5 اعشاریہ 5 فیصد لگایا گیا ہے، تاہم صوبائی سرپلس کے لیے ایک ہزار 360 ارب روپے کا تخمینہ ہے۔
صوبائی سرپلس شامل کرکے مجموعی بجٹ خسارے کا تخمینہ کم ہوکر 5 ہزار 862 ارب روپے یا مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے 4 اعشاریہ 4 فیصد رہ جائے گا۔
ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی حکومت کی مجموعی آمدنی کا تخمینہ 19 ہزار 111 ارب روپے ہے، جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ٹیکس آمدنی 15 ہزار 270 ارب اور 3 ہزار 841 ارب روپےکی نان ٹیکس آمدنی کا تخمینہ ہے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال وفاقی حکومت کے مجموعی اخراجات کا تخمینہ 17 ہزار 553 ارب روپے لگایا گیا ہے۔
اخراجات میں سب زیادہ سود کی ادائیگی کے اخراجات ہوں گے، باقی اخراجات میں دفاع، پنشن، تنخواہیں، ترقیاتی بجٹ، سبسڈیز اور گرانٹس سمیت دیگر خرچے شامل ہیں۔