سندھ: سوا ارب روپے کا بجٹ بھی ملیریا کو کنٹرول نہ کرسکا، 4 ماہ میں 29 ہزار کیسز رپورٹ
سندھ بھر میں انسداد ملیریا پروگرام کے لیے ایک ارب اکیس کروڑ روپے کا بجٹ بھی بیماری کو کنٹرول نہ کرسکا، 4 ماہ کے دوران صوبے میں 28 ہزار 820 ملیریا کیسز رپورٹ ہوئے۔
ڈان نیوز کے مطابق انسداد ملیریا پروگرام کے لیے ایک ارب 21 کروڑ روپے کے بجٹ کے باوجود ملیریا پر قابو نہ پایا جاسکا، سندھ کے کئی شہروں اور دیہی علاقوں میں مچھر مار اسپرے ہی نہیں ہوا جبکہ سکھر، لاڑکانہ، خیرپور سمیت کئی اضلاع میں مچھر مار اسپرے کے حوالے سے سنجیدہ کوششیں نہیں کی گئیں۔
مچھر کے خاتمے کے لیے ہر ضلع کو کروڑوں روپے کا بجٹ جاری کیا گیا تاہم ملیریا کے کیسز کو کنٹرول نہیں کیا جاسکا۔
محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق سندھ کے ہسپتالوں میں 4 ماہ کے دوران 4 لاکھ 94 ہزار افراد کے ملیریا کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 28 ہزار 820 کیسز مثبت آئے، جن میں سب زیادہ 10 ہزار 562 کیسز کا تعلق حیدرآباد ڈویژن سے تھا، کراچی میں ملیریا کے صرف 239 کیسز رپورٹ ہوئے تاہم خطرہ برقرار ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق اینٹی ملیریا اسپرے میں موثر کیمیکل کے بجائے گیسولین کا دھواں استعمال کیا جارہا ہے، عالمی ادارہ صحت کی ہدایات کے برخلاف ڈی ڈی ٹی اور دیگر کیمیکلز استعمال نہیں کیے جا رہے، شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ملیریا کی روک تھام کے لیے باقاعدگی سے موثر اسپرے مہم چلائی جائے۔