گوگل پلے اسٹور پر خطرناک ایپس کے ذریعے صارفین کا ڈیٹا چوری کیے جانے کا انکشاف
گوگل پلے اسٹور پر موجود خطرناک ایپس کے ذریعے صارفین کا ڈیٹا چوری کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے، نیشنل ٹیلی کام اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکیورٹی بورڈ (این ٹی آئی ایس بی) نے سائبر سیکیورٹی ایڈوائزری جاری کردی۔
خطرناک ایپس صارفین کی نجی معلومات اور موبائل ڈیٹا چرانے کی صلاحیت رکھتی ہیں، ایڈوائزری کا مقصد وزارتوں، اداروں اور عام صارفین کو سائبر خطرات سے محفوظ بنانا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق کابینہ ڈویژن کے ماتحت ادارے این ٹی آئی ایس بی نے سائبر سیکیورٹی ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے گوگل پلے اسٹور پر موجود خطرناک ایپس کے ذریعے صارفین کا ڈیٹا چوری کیے جانے کا انکشاف کیا ہے۔
ایڈوائزری کے مطابق خطرناک ایپس صارفین کی نجی معلومات اور موبائل ڈیٹا چرانے کی صلاحیت رکھتی ہیں،کو اسپائی، اسپائی ویئر اور اناتسا بینکنگ ٹروجن کے ذریعے حساس معلومات چوری کی جارہی ہیں، قومی اداروں، وزارتوں، ڈویژنز اور عوام کو مشتبہ موبائل ایپس سے محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
شمالی کوریا کے ہیکر گروپس APT-37 اور APT-43 ان حملوں کے پیچھے ہیں، کو اسپائی ایپ کال لاگز، لوکیشن، آڈیو، ویڈیوز اور اسکرین شاٹس تک رسائی حاصل کرتی ہے، اناتسا (ٹی باٹ) ٹروجن بینکنگ ایپ صارفین سے پاس ورڈز اور مالیاتی تفصیلات چرا لیتا ہے، خطرناک ایپس فائل منیجرز اور سیکیورٹی ٹولز کے روپ میں موجود تھیں۔
گوگل نے مارچ میں درجنوں خطرناک ایپس پلے اسٹور سے ہٹا دی تھیں، مشتبہ ایپس 2 لاکھ 20 ہزار سے زائد بار ڈاؤن لوڈ ہو چکی ہیں، تمام صارفین فوری طور پر ایسی ایپس اپنے موبائل فونز سے ڈیلیٹ کر دیں، عوام صرف قابلِ اعتماد ڈویلپرز کی ایپس انسٹال کریں، شہری ایپس انسٹال کرنے سے پہلے ان کی اجازت اور تفصیلات چیک کریں، گوگل پلے پروٹیکٹ کو فعال رکھیں تاکہ نقصان دہ ایپس کی فوری شناخت ممکن ہو۔
ایڈوائزری کا مقصد وزارتوں، اداروں اور عام صارفین کو سائبر خطرات سے محفوظ بنانا ہے، سائبر حملے نجی معلومات چرانے اور مالی نقصان پہنچانے کا سبب بن سکتے ہیں، تمام وزارتیں، ادارے اور صارفین ایڈوائزری پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔