الیکشن کمیشن کا جمشید دستی کی اسناد کی کراچی بورڈ سے تصدیق کرانے کا فیصلہ
رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کے خلاف اثاثوں اور واجبات سے متعلق کیس میں درخواستگزار نے جمشید دستی کی تعلیمی اسناد کو جعلی قراردے دیا، الیکشن کمیشن نے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی اسناد کی کراچی تعلیمی بورڈ سے تصدیق کرانے کا فیصلہ کرلیا۔
ڈان نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن میں ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کے خلاف اثاثوں اور واجبات سے متعلق امیر اکبر کی درخواست پر سماعت کی۔
ممبر خیبرپختونخوا نے استفسار کیا کہ کیا جمشید دستی کی ایسی جائیداد ہے جس سے الیکشن کمیشن کو آگاہ نہیں کیا گیا ؟
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جمشید دستی نے اپنے کاغذات نامزدگی پر ایف اے لکھا ہے جبکہ انہوں نے میٹرک اور ایف اے بھی نہیں کیا، بہاولپور یونیورسٹی نے ان کی بے اے اور ایف اے کی اسناد کو جعلی قرار دیا، انہوں نے بہاولپور بورڑ سے میٹرک کرنے کا دعویٰ کیا لیکن وہ بھی جعلی ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے مزید کہا کہ جمشید دستی نے ابھی جواب میں میٹرک کراچی بورڈ کی سند لگائی، جس پر ممبر خیبرپختونخوا نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس نااہل کرنے کے اختیارات ہیں۔
جمشید دستی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میں نے میٹرک اور ایف اے کراچی بورڑ سے کیا جس پر بینچ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کراچی بورڈ سے میٹرک اور ایف اے کی تصدیق کروائے گا، دلائل مکمل ہونے پر الیکشن کمیشن نے جمشید دستی کیس سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔