بھارت کا پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا صحت عامہ کے مستقبل کیلئے سنگین خطرہ ہے، کمال
وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا پاکستان میں صحت عامہ کے مستقبل کے لیے سنگین خطرہ ہے، عالمی برادری کروڑوں لوگوں کی زندگی خطرے میں ڈالنے پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔
جنیوا میں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے 78 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ بھارتی جارحیت میں معصوم بچوں سمیت شہریوں کو نشانہ بنایا گیا پاکستان نے بھارت کے خلاف جارحیت کا بھرپور جواب دیا، عالمی ادارہ صحت کی عالمی صحت کے فروغ میں کلیدی کردار پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی ادارہ صحت کے صحت سے متعلق عالمی ایجنڈے سے اپنی غیر متزلزل وابستگی کا اعادہ کرتا ہے، رکن ممالک اور بین الحکومتی مذاکراتی ادارے کی جانب سے وبا سے متعلق معاہدے کی تیاری کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔
سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سخت چیلنجز کے باوجود پاکستان نے کئی قابلِ ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں، زچہ و بچہ کی اموات میں کمی اور حفاظتی ٹیکہ جات کی کوریج میں اضافہ کیا ہے، پولیو کے خاتمے کو ہم اپنی اولین ترجیح سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں جلد پاکستان کو پولیو فری بنائیں گے، فلسطین کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، ہسپتالوں اور طبی عملے کو دانستہ نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عالمی برادری کروڑوں لوگوں کی زندگی خطرے میں ڈالنے پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے، بھارت کی جانب سے پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا پاکستان میں صحتِ عامہ کے مستقبل کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ کا نظام نہ صرف محفوظ پینے کا پانی فراہم کرتا ہے، بلکہ 80 فیصد فصلوں کو سیراب کرتا ہے، اور ہمارے ہسپتالوں اور صفائی کے نظام کو توانائی فراہم کرتا ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پانی کو ہتھیار بنانا اور طبی انفراااسٹرکچر کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور صحت کے بنیادی انسانی حق پر حملہ ہے۔