عمران خان سے ملاقات نہیں کروائی گئی تو آئی ایم ایف شرائط نہیں مانیں گے، علی امین گنڈاپور
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ صوبائی بجٹ کے معاملے پر مجھ سمیت فنانس کے ضروری لوگوں کی عمران خان سے ملاقات انتہائی ضروری ہے اگر یہ ملاقات نہیں کروائی جاتی اور ہمارے ساتھ یہی رویہ رہا تو ہم آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت میں ساتھ نہیں دیں گے۔
اڈیالہ جیل میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ پوری قوم کو بانی کا پیغام پہنچانا چاہتا ہوں، بانی کی جنگ قوم کی حقیقی جمہوریت اور آزادی کی جنگ ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان ڈٹے ہوئے ہیں وہ اپنی ذات کے لیے نہیں پاکستان کے لیے بات کررہے ہیں، مجھے ڈیوٹی ملی تھی کہ حکومت کو سنبھالوں لیکن اب احتجاج کے لیے بھی متحرک ہوجائیں گے، ہماری احتجاجی تحریک بھرپور ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں قانون کی بالادستی ہونی چاہیے، انسانی حقوق کی پامالی ہورہی ہے، ہمارے لیڈر اور کارکن جیلوں میں ہیں، عدلیہ ہمیں تحفظ دے ہم ان کے ساتھ ہیں جب کہ مینڈیٹ چوری زیادتی ہے، مینڈیٹ واپس کیا جائے اور جن کے پاس فارم 45 نہیں ہیں، ان کو سیٹوں سے ہٹائیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ عمران خان میرا لیڈر ہے، دو مہینوں بعد ملاقات کی اجازت ملی، لیڈر مجھے ویژن دے گا تو میں آگے بڑھوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سسٹم بانی اور تحریک انصاف کو ختم نہیں کرسکا اب ان کو سمجھ آنی چاہئیے کہ ڈنڈے کے زور پر ریاست نہیں چلاسکتے، حقیقت کو تسلیم کریں۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان جو بات کرتے ہیں اس کے بعد ہماری رائے کی کوئی حیثیت نہیں ہے، بانی نے آرمی چیف کے حوالے سے بیان دیا وہ میرا بیان ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری تحریک جاری ہے، یہ قبضہ چھڑوانے کی تحریک ہے، ہماری اواز مثبت آواز ہے، ہمارا ورکر ہمارے لیے بہت قیمتی ہے جب کہ اس حوالے سے پارٹی کے ساتھ مشاورت کروں گا، صرف مائیک اٹھا کر باتیں کرنا بہت آسان ہے، ریاست نے گولیاں ماری اور ہمارے سینے حاضر تھے، آگے کے لیے بھی ہم تیار ہیں اگلی مرتبہ ہم یہ سوچ کر آئیں گے ہم بھی پھر ظلم ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں ڈرون حملوں کی مذمت کرچکا ہوں، دہشت گردوں کے ساتھ شہریوں کا نقصان نااہلی ہے، میں قتل کا الزام نہیں لگاتا لیکن پہلے بھی ڈرونز کے ساتھ حملے ہوئے ہیں۔
بجٹ سے متعلق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ ہمارا بجٹ بہت شاندار ہوگا، جب ہماری حکومت آئی 18 دنوں کے پیسے نہیں تھے، ہمارا صوبہ واحد صوبہ ہے جس نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سارے ٹارگٹ پورے کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی بجٹ کے معاملے پر فنانس کے 5 بندوں کی بانی سے ملاقات انتہائی ضروری ہے اگر یہ ملاقات نہیں کروائی جاتی اور ہمارے ساتھ یہی رویہ رہا تو ہم آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت میں نہیں بیٹھیں گے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ اب ہمارے صوبے کی معیشیت سرپلس ہے، لوگوں کو ریلیف دیا ہے، 36 ارب کا صحت کارڈ دیا ہے، لیور ٹرانسپلانٹ، بون میرو ٹرانسپلانٹ ہے، ڈھائی لاکھ لوگوں کو سولر سسٹم دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اب 40 ارب روپے کا کرپشن اسکینڈل آیا ہے، یہ ایسے دکھایا جارہا ہے جیسے میں نے کیا ہو، یہ سوال محمود خان اور اس وقت کے فنانس منسٹر سے کریں، ہم نے 20 ارب ریکور کرلیا ہے، دعا کرتا ہوں 400 ارب کی کرپشن ہوئی ہو سب ریکور کریں گے اور صوبے کے خزانے میں آئیں گے۔