حزب اللہ کا جھنڈا لہرانے کے الزام میں آئرش گلوکار پر فرد جرم عائد
آئرلینڈ کے میوزیکل بینڈ ’نیکیپ‘ کے نوجوان گلوکار پر ایک سال قبل حزب اللہ کا جھنڈا لہرانے کے الزام میں دہشت گردی کی فرد جرم عائد کردی گئی جب کہ گلوکار نے الزامات کو مسترد کردیا۔
خبر رساں ادارے ’ایجنسی پریس فرانس‘ (اے ایف پی) کے مطابق نیکیپ بینڈ کے گلوکار 27 سالہ لیام اوہانا پر لندن کی مقامی عدالت نے 22 مئی کو فرد جرم عائد کی۔
لندن کی میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق گلوکار پر لندن میں ہونے والے ایک میوزک کنسرٹ کے دوران برطانیہ میں کاالعدم قرار دی گئی تنطیم حزب اللہ کا جھنڈا لہرانے کا الزام تھا۔
پولیس کے مطابق گلوکار پر الزام ہے کہ انہوں نے نومبر 2024 میں لندن میں ہونے والے ایک کنسرٹ کے دوران اس طرح حزب اللہ کا جھنڈا تھامہ، جس سے عندیہ ملتا تھا کہ انہوں نے کاالعدم تنظیم کا جھنڈا لہرایا۔
گلوکار کی جانب سے ایک سال قبل مبینہ طور پر لہرائے گئے جھنڈے کی ویڈیوز اور تصاویر گزشتہ ماہ اپریل کے آغاز میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں، جس کے بعد پولیس نے ان کے خلاف مقدمہ دائر کرکے تفتیش شروع کردی تھی۔
لیام اوہانا پر عدالت کی جانب سے فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد ان کے بینڈ نے مقدمے کے خلاف نظرثانی کی درخواست کرنے اور قانونی جنگ لڑنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
گلوکار نے اپنے بیان میں خود پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ویڈیوز اور تصاویر کو غلط انداز میں پھیلا کر تاثر دیا گیا کہ انہوں نے حزب اللہ کا جھنڈا لہرا، جب کہ ایسا کچھ نہیں ہوا۔
گلوکار کے مطابق وہ ہمیشہ فلسطین کے حق میں بات کرتے رہے ہیں لیکن انہوں نے کبھی حزب اللہ یا حماس کی حمایت نہیں کی اور ان پر فرد جرم عائد کرنے کا مقصد ان کی فلسطین کی آواز کو خاموش کروانا ہے۔
خیال رہے کہ لیام اوہانا گزشتہ ایک سال کے دوران متعدد بار فلسطین پر اسرائیلی حملوں پر کھل کر بات کرچکے ہیں اور وہ اسرائیل کو آڑے ہاتھوں بھی لے چکے ہیں۔
برطانیہ میں لبنان اور ایران کی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ پر پابندی ہے اور اس کے جھنڈے یا نام کا استعمال قانونی جرم ہے۔