سینیٹ کمیٹی کے اجلاس میں واقعہ غلط فہمی کی وجہ سے پیش آیا جس پر افسوس ہے، چیئرمین پی ٹی اے
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے ) چیئرمین میجر جنرل (ریٹائرڈ ) حفیظ الرحمٰن نے سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی اجلاس میں سربراہ عوامی نیشنل پارٹی ( اے این پی) سینیٹر ایمل ولی کے ساتھ تلخ کلامی کے و اقعے پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ غلط فہمی کی بنیاد پر پیش آیا جس پر انہیں افسوس ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے ) کی جانب سے جاری وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ چیئر مین پی ٹی اے میجر جنرل (ریٹائرڈ ) حفیظ الرحمٰن نے سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے پسماندہ علاقوں کے اجلاس میں غلط فہمی کی بنیاد پر پیش آنے والے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ان کی جانب سے کسی بھی قسم کی بے ادبی یا غیر پارلیمانی زبان استعمال کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ معز ز سینیٹر کی واپسی پر اُن کے ساتھ ایک ہلکے پھلکے انداز میں جملوں کا تبادلہ ہوا، تاہم، اگر اس سے کسی کو غیر ارادی طور پر رنج پہنچا ہو تو وہ معزز کمیٹی کے روبرو اس پر پہلے ہی معذرت کر چکے ہیں۔
چیئر مین پی ٹی اے نے کہا کہ وہ سینیٹر ایمل ولی خان اور ان کے معزز خاندان کو نہایت عزت واحترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور سینیٹ کے تمام اراکین کا دل سے احترام کرتے ہیں۔
انہوں نے پارلیمانی آداب کی مکمل پاسداری اور قانون وضوابط کے دائرے میں رہتے ہوئے ملک وقوم کی خدمت جاری رکھنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
چیئر مین پی ٹی اے نے مزید کہا کہ ان کی ادارہ جاتی کارکردگی اور اقدامات کا ریکارڈ خود گواہ ہے، اور ان کے خلاف سوشل میڈیا اور سیاسی سطح پر جاری مہم محض ایک غلط فہمی کا نتیجہ ہے،لہذا اب اس معاملے میں بردباری اور قومی مفاد کے پیش نظر ایک مثبت اور تعمیری رویے کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز عوامی نیشنل پارٹی کے کے سربراہ سینیٹر ایمل ولی خان پر چیئرمین پی ٹی اے حفیظ الرحمٰن نے چرس کا سگریٹ پینے کا الزام عائد کردیا تھا جس پر دونوں کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی تھی۔
کمیٹی اجلاس کے دوران چیئرمین پی ٹی اے نے طنزاً سینیٹر ایمل ولی خان سے کہا تھا کہ ’ مجھے بھی چرس کا سگریٹ دیں’ اس پر سینیٹر ایمل ولی خان بھڑک اٹھے تھے، انہوں نے کہا تھا کہ ایک سرکاری افسر کا یہ انداز بالکل قابل قبول نہیں، آپ کو یہ جرات کس نے دی ہے کہ ایسے بات کریں۔
اس پر چیئرمین پی ٹی اے نے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے سینیٹر ایمل ولی خان سے معافی بھی طلب کی۔
بعدازاں سینیٹر ایمل ولی خان نے قائمہ کمیٹی سے چیئرمین پی ٹی اے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا، جس پر چیئرمین قائمہ کمیٹی نے چیئرمین پی ٹی اے کی بدتمیزی کا معاملہ وزیراعظم کے سامنے اٹھانے کا فیصلہ کیا تھا اور سیکرٹری آئی ٹی کو بھی معاملے نوٹس لینے کی ہدایت کی تھی۔
سینیٹر ایمل ولی خان نے چیئرمین پی ٹی اے کے خلاف سینیٹ میں تحریک استحقاق پیش کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ان سے مستعفی ہونے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔