مودی کے بھارت میں قرض سے پریشان خاندان کی کار میں اجتماعی خودکشی
پاکستانیوں کو معاشی تنگی کے طعنے دینے والے مودی کے بھارت میں قرض اور غربت سے تنگ آکر پورے خاندان نے کار میں اجتماعی خودکشی کرلی۔
بھارتی اخبار ’انڈیا ٹوڈے‘ کی رپورٹ کے مطابق ڈہرادون کے رہائشی خاندان کے 7 افراد نے ہریانہ کے پنچکولہ میں زہر کھا کر خودکشی کی، لاشیں کار کے اندر سے ملیں۔
کار سے نکالے گئے شخص نے مدد کے لیے آنے والے شہری پنیت رانا کو بتایا کہ میں 5 منٹ میں مر جاؤں گا، کیونکہ میں نے بھی زہر کھا لیا ہے۔
اس حوالے سے منظر عام پر آنے والی ویڈیو میں اس شخص کے آخری لمحات دکھائے گئے ہیں، جہاں مقامی لوگ کہہ رہے ہیں کہ اسے پانی دو، جب کہ دوسرے مقامی حکام کو فوری بلانے کی اپیل کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق یہ خاندان شدید مالی مشکلات اور قرض میں ڈوبا ہوا تھا، جس کی وجہ سے انہوں نے یہ انتہائی قدم اٹھایا۔ پربین متل، جو ڈہرادون کا رہائشی تھا، اپنے خاندان کے ساتھ پنچکولہ کے باگیشور دھام کے روحانی پروگرام میں شرکت کے لیے آیا تھا۔
یہ واقعہ اتوار کے روز پیش آیا، جب خاندان پروگرام کے اختتام کے بعد ڈہرادون واپس جا رہا تھا۔
مقامی افراد نے سب سے پہلے خاندان کو کار میں جدوجہد کرتے ہوئے دیکھا، جب انہوں نے کار کے اندر لوگوں کو بے حال حالت میں پایا تو پولیس کو اطلاع دی اور انہیں نکالنے کی کوشش کی۔
عینی شاہد پنیت رانا نے بتایا کہ انہوں نے اور دیگر مقامی افراد نے ایک شخص کو کار سے باہر نکالا کیونکہ وہ مسلسل الٹیاں کر رہا تھا۔
عینی شاہد کے مطابق یہ واقعہ ہمارے گھر کے قریب پیش آیا، کسی نے ہمیں بتایا کہ ایک کار باہر کھڑی ہے جس پر تولیہ پڑا ہوا ہے، ہم نے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ وہ بابا کے پروگرام میں آئے ہیں اور ہوٹل نہیں ملا، اس لیے کار میں سو رہے ہیں، ہم نے انہیں کہا کہ کار دوسری جگہ لے جائیں، اس کے بعد ہم نے دیکھا کہ وہ ایک دوسرے پر الٹی کیے ہوئے تھے، ہم نے ایک شخص کو کار سے نکالا۔
پنیت نے بتایا کہ اس وقت صرف ایک شخص سانس لے رہا تھا، جب کہ باقی سب بے ہوش تھے۔
کار سے باہر نکالتے وقت اس شخص نے پنیت سے کہا میں بھی 5 منٹ میں مر جاؤں گا کیونکہ میں نے زہر کھا لیا ہے، ہم قرض میں ڈوب چکے ہیں۔
پنیت نے مزید دعویٰ کیا کہ اگرچہ پولیس وقت پر پہنچ گئی تھی، تاہم ایمبولینس 45 منٹ بعد آئی۔
خاندان کے تمام افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا، مرنے والوں میں 42 سالہ پربین متل، اس کے والدین، بیوی، 2 بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہیں۔
سینئر پولیس افسر ہمادری کوشک نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ خودکشی کا کیس معلوم ہوتا ہے، فرانزک ٹیم موقع پر پہنچ چکی ہے، جائے وقوع سے تمام شواہد اکٹھے کریں گے اور سائنسی بنیادوں پر تجزیہ کریں گے۔
پولیس نے تصدیق کی کہ موقع سے خودکشی کا نوٹ بھی ملا ہے، لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے پنچکولہ کے ایک نجی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ معاشی ترقی کے دعوے کرنے والے انتہاپسند مودی کے بھارت میں قرض اور غربت کی وجہ سے خودکشیوں کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے، لوگوں کو خودکشی سے روکنے کے لیے باقاعدہ ہیلپ لائن بھی بنائی گئی ہے، تاہم لوگ غربت اور قرض سے تنگ آکر اپنی جان لے لیتے ہیں۔