دھمکیاں آتی ہیں کہ عمران خان کو جیل میں ختم کردیا جائے گا، علیمہ خان

شائع May 27, 2025
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے بانی و سابق وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ ہمیں دھمکیاں آتی ہیں کہ آپ کی گاڑی الٹ جائے گی، عمران خان کو ( جیل کے ) اندر ختم کردیا جائے گا، مگر ہم نہیں ڈر رہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخو علی امین گنڈاپور اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ اسلام آبادہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ چیف جسٹس (اسلام آباد ہائیکورٹ) نے کہا تھا کہ غلطی سے عملے نے کیس لسٹ میں نہیں ڈالا، مجھے لگتا ہے کہ کوئی آرڈر کرتا ہے اور ان کو کیس لسٹ میں نہیں ڈالنے دیتا۔

انہوں نے کہا کہ میں ان کو بھی بتانا چاہ رہی ہوں جو پیچھے بیٹھے ہوئے ہیں، جو بھی ہاتھ ہیں، جنہوں نے یہ 26ویں ترمیم بنائی یا کوئی اور ہاتھ ہیں، سامنے آکر بات کریں۔

انہوں نے کہا کہ آپ بتائیں کہ ہمارے بھائی کے ساتھ آپ کو مسئلہ ہے کیا؟ ہمارے بھائی نے آپ کا کیا بگاڑا ہے؟ آپ ہمارے بھائی کے پیچھے کیوں پڑے ہوئے ہیں، اس کو جیل سے نکالتے ہوئے آپ کیوں ڈر رہے ہیں؟ وہ تو اس قسم کا انسان نہیں ہے جو پاکستان کو نقصان پہنچائے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کہہ چکے ہیں کہ یہ ساری زندگی مجھے جیل میں رکھیں، میں یزیدیت اور فرعونیت کے آگے سر نہیں جھکاؤں گا، وہ مغرور نہیں ہے، وہ عاجز اور صوفی انسان ہے، بات کرنی ہے تو ہم خواتین آپ کے ساتھ بیٹھ جاتی ہیں، مگر سامنے آکر بات کریں، پیٹھ پیچھے بات نہ کریں۔

علیمہ خان کا کہنا تھا کہ آپ ججوں اور اراکین پارلیمان کو نہ دھمکائیں، ہمیں دھمکیاں آتی ہیں کہ آپ کی گاڑی الٹ جائے گی، عمران خان کو (جیل کے) اندر ختم کردیا جائے گا، مگر ہم نہیں ڈر رہے، ہم صرف اللہ سے ڈرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آپ آئیں، ہمارے ساتھ بیٹھیں اور بات کریں، ہمیں دو سال میں آج تک پتا نہیں چلا کہ آپ کو ہمارے بھائی سے کیا چاہیے، وہ تو قانون کی بالادستی اور جمہوریت کے لیے کھڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ بتائیں کہ وہ کیا چیز چھوڑے تو آپ اسے رہا کریں گے، گیو اینڈ ٹیک (کچھ لو اور کچھ دو) کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں بتادیں، کہ عمران کیا دے اور آپ کو کیا چاہیے، لیکن آپ کے سامنے آکر بات کریں ہم پیٹھ کے پیچھے بات نہیں کریں گے۔

علیمہ خان نے کہا کہ ہمیں امید ہے انشاءاللہ تعالیٰ 5 تاریخ کو ہمارا کیس سنا جائے گا اور جب سنا جائے گا تو پوری دنیا دیکھے گی کہ یہ بے بنیاد اور پولیٹیکل وکٹمائزیشن کا کیس ہے۔

کارٹون

کارٹون : 15 جون 2025
کارٹون : 14 جون 2025