فواد خان نے شاید اپنی فلم بچانے کے لیے بھارت کے خلاف سخت بات نہیں کی، فیصل قریشی

شائع May 29, 2025
—اسکرین گریب
—اسکرین گریب

سینیئر اداکار فیصل قریشی نے کہا ہے کہ شاید فواد خان نے اپنی فلم بچانے کے لیے بھارت کے خلاف سخت بات نہیں کی لیکن بعد میں انہیں اندازہ ہوگیا ہوگا کہ انہوں نے غلط بات کہہ دی۔

فیصل قریشی نے یہ انکشاف بھی کیا کہ جب نادیہ خان کی جانب سے پاک - بھارت کشیدگی کے دوران اداکار فواد خان پر تنقید کی جا رہی تھی، تو انہوں نے نادیہ خان کو ذاتی طور پر فواد خان پر تنقید کا سلسلہ روکنے کا کہا تھا۔

فیصل قریشی نے حال ہی میں اپنی فلم ’دیمک‘ کی پروموشن کے دوران یوٹیوبر کو دیے گئے ایک انٹرویو میں مختلف موضوعات پر کھل کر بات کی۔

فواد خان اور ہانیہ عامر پر سوشل میڈیا پر ہونے والی حالیہ تنقید کے حوالے سے فیصل قریشی نے کہا کہ ہمیں کسی پر تنقید کرنے کے بجائے اُس کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے، اگر کوئی فنکار اچھا کام کر رہا ہے تو اُس کی عزت کرنی چاہیے، مسلسل تنقید کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔

انہوں نے فواد خان کو ایک باصلاحیت اور کامیاب اداکار قرار دیا جنہوں نے پاکستان اور بھارت دونوں میں اپنی اداکاری کا لوہا منوایا، جبکہ ہانیہ عامر کو نوجوان نسل کی محنتی نمائندہ اداکارہ قرار دیا۔

فیصل قریشی نے سوشل میڈیا پر تنقید کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ رجحان معاشرے پر منفی اثرات ڈال رہا ہے، ہمیں چاہیے کہ ہم اختلاف رائے کا اظہار شائستگی سے کریں اور ان فنکاروں کی عزت کریں جو ملک کا مثبت چہرہ دنیا کے سامنے پیش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فواد خان سوشل میڈیا پر ویسے ہی بہت کم بولتے ہیں، لہٰذا اُن پر تنقید کرنا مناسب نہیں، وہ ہماری انڈسٹری کا سرمایہ ہیں اور ہمیں ان پر فخر ہونا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں فیصل قریشی نے بتایا کہ جب فواد خان پر نادیہ خان کی جانب سے سخت تنقید کی جا رہی تھی، تو مجھے یہ بات بالکل بھی مناسب نہیں لگی چنانچہ میں نے نادیہ خان کو ذاتی طور پر کہا تھا کہ اس سلسلے کو بند کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی فرد پر حد سے زیادہ تنقید خطرناک ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ کچھ لوگ جذبات میں آکر پرتشدد ردعمل بھی دکھاسکتے ہیں۔

فیصل قریشی نے جنید جمشید کے واقعے کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ایسے حالات سے سبق سیکھنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ فواد خان نے پانچ یا چھ ماہ لگا کر بھارتی فلم میں کام کیا تھا، اس لیے ممکنہ طور پر انہوں نے اپنی فلم کو بچانے کے لیے بھارت کے خلاف سخت الفاظ استعمال نہیں کیے لیکن بعد میں انہیں خود بھی اندازہ ہوگیا ہوگا کہ انہوں نے غلط بات کہ دی۔

خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان اس وقت حالات کشیدہ ہوئے تھے جب کہ 22 اپریل 2025 کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام پر سیاحوں پر حملہ ہوا تھا اور فواد خان اور ہانیہ عامر نے مذکورہ حملے کی مذمت کی تھی، جس پر انہیں پاکستانی عوام کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے 7 مئی کو پاکستان کے 6 مختلف مقامات پر حملے بھی کیے تھے، جس کے جواب میں پاکستان نے 10 مئی کو بھارت کے متعدد مقامات کو نشانہ بنایا، بعد ازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی سے دونوں ممالک میں جنگ بندی ہوئی۔

دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے وقت خصوصی طور پر فواد خان نے بھارتی جارحیت کے اقدامات کی سخت الفاظ میں مذمت نہیں کی تھی، جس وجہ سے ان پر تنقید بھی کی گئی جب کہ نادیہ خان نے انہیں بار بار آڑے ہاتھوں لیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 13 جون 2025
کارٹون : 12 جون 2025