کینیا میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے 6 پاکستانیوں کو رہا کرنے کا حکم
کینیا کی سپریم کورٹ نے عمر قید کی سزا پانے والے 6 پاکستانی شہریوں کی رہائی کے احکامات جاری کر دیے۔
ذرائع کے مطابق 6 پاکستانی شہری ’ امین دریا ’ نامی بحری جہاز میں سفید سیمنٹ لے کر ایران سے زنجبار، تنزانیہ جا رہے تھے، جب کینیا کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں (کینیا کی بحریہ) نے 2 جولائی 2014 کو کھلے سمندر میں انہیں روک لیا، شبہ تھا کہ وہ جہاز میں منشیات لے جا رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق چند دن بعد جب یہ جہاز کینیا کی قانون نافذ کرنے والی اتھارٹیز کی تحویل میں تھا، اسے سمندر میں دھماکے سے اُڑا دیا گیا تاکہ کسی بھی ثبوت کو ختم کیا جا سکے، اس اقدام کی وجہ سیاسی بتائی گئی۔
یہ کیس ان 6 پاکستانی شہریوں سے متعلق ہے جنہیں 2 جولائی 2014 کو کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں عمر قید کی سزا سنائی گئی اور وہ آج تک قید ہیں۔
کینیا ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق ان 6 پاکستانیوں کو 10 مارچ 2023 کو کریمنل کیس نمبر 1255/2014 میں عمر قید کی سزا سنائی گئی، اس کے علاوہ، ہر ایک کو 30 کروڑ ڈالر جرمانہ بھی کیا گیا۔
سزا پانے والے پاکستانی شہریوں میں 59 سالہ یوسف یعقوب ، 59 صالح محمد، 88 سالہ یعقوب ابراہی، 57 سالہ غفور بھٹی، 61 سالہ سلیم محمد اور 53 سالہ مولابخش شامل تھے، جن کا تعلق کراچی سے ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ کیس دراصل سیاسی نوعیت کا تھا، مختلف سیاسی جماعتوں کے درمیان تناؤ جس کی وجہ بنا، زبان کی رکاوٹ، وقت پر مترجم کی عدم دستیابی اور وکلاء کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے ملزمان کو جیل میں قید رہنا پڑا اور وہ نیروبی میں عمر قید کی سزا کاٹتے رہے۔
پاکستان میں کینیا کے لیے ہائی کمشنر ابرار حسین خان کی ذاتی کاوشوں اور کوششوں کے نتیجے میں سپریم کورٹ آف کینیا نے آج ان قیدیوں کی رہائی کے احکامات جاری کر دیے۔