خیبرپختونخوا : ضلع بنوں میں فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار شہید، چار زخمی
خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید اور چار دیگر زخمی ہو گئے۔
ریجنل پولیس آفیسر ( آر پی او ) کے ترجمان خانزالا قریشی نے ڈان ڈیجیٹل کو بتایا کہ امن کمیٹی کے ارکان پولیس اہلکاروں کے ساتھ علاقے میں گشت کر رہے تھے جب رات ساڑھے بارہ بجے کے قریب دہشت گردوں نے ان پر حملہ کردیا۔
ترجمان آر پی او نے بتایا کہ حملے میں پولیس اہلکار مرتضیٰ جان نے جام شہادت نوش کیا، جبکہ ایک اسکول ٹیچر اور ایک پولیس کانسٹیبل سمیت چار دیگر افراد حملے میں زخمی ہوئے۔
خانزالا قریشی نے بتایا کہ یہ واقعہ حوید پولیس اسٹیشن کی حدود میں پیش آیا، انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کے فوری ردعمل کی وجہ سے دہشت گرد فرار ہو گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ زخمیوں اور شہید کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں اسکول ٹیچر کی حالت تشویشناک ہے۔
ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ خیبرپختونخوا کے انسپکٹر جنرل آف پولیس ذوالفقار حمید بھی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے علاقے کے دورے پر تھے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ لوگ دہشت گردوں سے تنگ آ چکے ہیں اور جب بھی ان کا سامنا ہوتا ہے تو وہ جوابی کارروائی کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان میں گزشتہ ایک سال کے دوران دہشت گردانہ سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے، خاص طور پر خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں، جب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی ) نے نومبر 2022 میں حکومت کے ساتھ اپنی جنگ بندی ختم کر دی تھی، اور سیکیورٹی فورسز، پولیس، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو نشانہ بنانے کا عہد کیا تھا۔
اس ماہ کے اوائل میں بھی بنوں کے مندن پولیس اسٹیشن کی حدود میں نامعلوم حملہ آوروں نے ایک پولیس اہلکار کو گولی مار کر شہید کر دیا تھا۔