پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن نے بجٹ تجاویز پیش کردیں

شائع June 1, 2025
— فوٹو: پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن
— فوٹو: پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن

پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) نے بجٹ تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی بجٹ میں آئی ٹی انڈسٹری کے لیے پیکیج کا اعلان کیا جائے اور ٹیکس فری بجٹ دیاجائے جس میں کوئی نیا ٹیکس شامل نہ ہو۔

ڈان نیوز کے مطابق چیئرمین پاشا سجاد مصطفی سید کا کہنا تھا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) انڈسٹری میں کل 70 کروڑ ڈالر انویسٹمنٹ میں سے 60 کروڑ ڈالر پاشا کی ممبر کمپنیاں لے کر آرہی ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ 10 جون کو آنے والے وفاقی بجٹ میں آئی ٹی انڈسٹری کے لیے پیکج کا اعلان کیا جائے جب کہ آئی ٹی انڈسٹری کے لئے 10 سالہ فکسڈ ٹیکس رجیم (ایف ٹی آر) دی جائے جب کہ ٹیکس فری بجٹ دیا جائے اور کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے۔

چیئرمین پاشا کا کہنا تھا کہ فکسڈ ٹیکس رجیم 2025 تا 2035 کا واضح اعلان کیا جائے، فکسڈ ٹیکس نظام میں پی ایس ای بی سے رجسٹرڈ آئی ٹی کمپنیوں پر صرف 0.25 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس 2026 کے بعد بھی برقرار رکھنے کا اعلان کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا بھر کی ایف ڈی آئی پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کی جانب راغب ہو رہی ہے، آئی ٹی کمپنی ملازمین اور ریموٹ ورکرز پر یکساں انکم ٹیکس لاگو کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ریموٹ ورکرز پر زیادہ سے زیادہ صرف ایک فیصد انکم ٹیکس ہے جب کہ آئی ٹی کمپنی ملازمین پر 35 فیصد تک انکم ٹیکس لاگو ہے۔

سجاد مصطفی سید نے کہا کہ آئی ٹی انڈسٹری کے فارن کرنسی ریوینیو کی نقل و حرکت میں آسانیاں پیدا کی جائیں، مستقل پالیسیاں نہ بنائی گئیں تو پاکستان میں انویسٹمنٹ لانا ناممکن ہو جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری آئی ٹی کمپنیز کو ہراساں کرنا بند کیا جائے، اگر کاروبار دوست پالیسیاں نہ دی گئیں تو آئی ٹی انڈسٹری کے 6 لاکھ ملازمین کی نوکریاں داؤ پر لگنے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری حوصلہ افزائی کی جائے، ہم معاشی جنگ بھی عام جنگ کی طرح جیت سکتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 دسمبر 2025
کارٹون : 4 دسمبر 2025