• KHI: Partly Cloudy 16.8°C
  • LHR: Partly Cloudy 12.5°C
  • ISB: Partly Cloudy 14°C
  • KHI: Partly Cloudy 16.8°C
  • LHR: Partly Cloudy 12.5°C
  • ISB: Partly Cloudy 14°C

غزہ: امریکی امدادی مرکز پر اسرائیلی حملے میں 27 فلسطینی شہید، اقوام متحدہ کا تحقیقات کا مطالبہ

شائع June 3, 2025
فلسطینی مجاہدین موومنٹ نے رفح میں ’امدادی قتل عام‘ کی مذمت کی ہے — فوٹو: اے ایف پی
فلسطینی مجاہدین موومنٹ نے رفح میں ’امدادی قتل عام‘ کی مذمت کی ہے — فوٹو: اے ایف پی

جنوبی غزہ کے رفح علاقے میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پر اسرائیلی حملے کم از کم 27 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ غزہ ہیومنٹیرین فاؤنڈیشن (جی ایچ ایف) کے امدادی مرکز پر پیش آیا، جو اسرائیل اور امریکا کی حمایت یافتہ تنظیم ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے 27 مئی سے روزانہ رپورٹ ہونے والی غزہ میں امداد کے متلاشی افراد پر فائرنگ کے واقعات کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، یہ وہ دن ہے جب جی ایچ ایف نے اپنے کام کا آغاز کیا تھا۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے 3 فوجی شمالی غزہ کے جبالیہ علاقے میں شہید ہوئے ہیں، یہ واقعہ مارچ میں حماس کے ساتھ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک کا سب سے مہلک حملہ ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی غزہ پر جاری جنگ میں اب تک کم از کم 54 ہزار 381 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 24 ہزار 54 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

7 اکتوبر 2023 کو حماس کے زیر قیادت حملوں میں اسرائیل میں ایک ہزار 139 افراد ہلاک ہوئے تھے، جب کہ 200 سے زائد افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔

مجاہدین موومنٹ ’امدادی قتل عام‘ کی مذمت

فلسطینی مجاہدین موومنٹ نے رفح میں ’امدادی قتل عام‘ کی مذمت کی ہے۔

گروپ نے غزہ میں امداد حاصل کرنے والوں پر مہلک حملوں کو ’امریکی-صہیونی جرم قرار دیا، جو فلسطینی عوام کے خلاف منظم ظلم و ستم اور ناانصافی کی پالیسی کی عکاسی کرتا ہے۔

فلسطینی مجاہدین موومنٹ کی جانب سے ٹیلی گرام پر جاری بیان میں بھوک اور محاصرے کی پالیسی، جاری نسل کشی، نسلی جرائم، بین الاقوامی خاموشی اور ملی بھگت کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ان مظالم کی تازہ ترین مثال صہیونیوں کی وہ ہولناک قتل و غارت گری ہے، جو بھوکے اور محصور افراد کے خلاف اُس وقت کی گئی جب وہ رفح کے علاقے المواسی میں امداد حاصل کرنے جا رہے تھے۔

اسرائیلی فوج کا امداد کے مقام پر فائرنگ کا اعتراف

اسرائیلی فوج نے غزہ میں امدادی مرکز کے قریب فائرنگ کا اعتراف کرلیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کے دستوں نے غزہ میں امریکی حمایت یافتہ جی ایچ ایف کے امدادی مرکز سے تقریباً 500 میٹر کے فاصلے پر موجود فلسطینیوں پر فائرنگ کی۔

ٹیلیگرام پر انگریزی میں جاری کردہ ایک بیان میں فوج نے کہا کہ دستوں نے کئی مشتبہ افراد کو اپنی جانب بڑھتے ہوئے دیکھا، جو مقررہ رسائی کے راستوں سے ہٹ کر آ رہے تھے۔

دستوں نے پہلے انتباہی فائرنگ کی اور جب مشتبہ افراد پیچھے نہیں ہٹے تو چند افراد کے قریب مزید فائرنگ کی گئی جو دستوں کی طرف بڑھ رہے تھے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ فوج کو جانی نقصان کی اطلاعات کا علم ہے اور واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

امریکی-صہیونی امدادی مراکز موت کا پھندا

چیریٹی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ امریکا کی حمایت یافتہ امدادی تقسیم کے نظام کو غیر انسانی قرار دیا گیا ہے۔

فلسطینی میڈیکل ریلیف سوسائٹی کے ڈائریکٹر، بسام زقوت نے امریکا کی حمایت یافتہ غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن (جی ایچ ایف) کی امدادی تقسیم کی جگہوں پر صورتحال کو ’موت کا پھندا‘ قرار دیا ہے۔

انہوں نے غزہ شہر سے الجزیرہ کو بتایا کہ ’سچ کہوں تو یہ ایک غیر انسانی عمل اور جنگی جرم ہے ، براہ راست ان شہریوں پر گولیاں چلائی جاتی ہیں جو امداد کے انتظار میں کھڑے ہوتے ہیں‘۔

بسام زقوت نے کہا کہ کوئی واضح معیار مقرر نہیں کہ کس دن کون امداد حاصل کرنے کا حق دار ہے۔

کارٹون

کارٹون : 17 دسمبر 2025
کارٹون : 16 دسمبر 2025