امریکا: غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن تیز، متعدد افراد گرفتار
نقاب پوش اور مسلح وفاقی ایجنٹس نے لاس اینجلس میں تارکین وطن کی گرفتاری کے لیے بڑے پیمانے پر چھاپے مارے، جبکہ دیگر نے بغیر دستاویزات رہنے والے غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے نیویارک کی ایک عدالت کے احاطے سے تارکین وطن کو گرفتار کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق دنیا کے دو متنوع ترین شہروں میں عدالتوں سے لے کر ہارڈویئر اسٹور کی پارکنگ تک وفاقی ایجنٹوں نے تارکین وطن کو ہتھکڑیاں لگائیں اور گاڑیوں میں بٹھایا۔
ایجنٹس نے انتہائی ہتھکنڈے استعمال کیے اور درجنوں افراد کو حراست میں لینے کے لیے لاس اینجلس کے کم از کم تین علاقوں پر غیر معمولی چھاپے مارے۔
لاس اینجلس سٹی ہال سے دو میل سے بھی کم کے فاصلے پر ایجنٹوں نے امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ کی گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ آنے والے لوگوں کے مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے فلیش بینگ گرینیڈ پھینکے جب مظاہرین نے ایجنٹوں پر انڈے پھینکے۔
میئر لاس اینجلس کیرن باس نے ایک بیان میں کہا کہ تارکین وطن کے ایک قابل فخر شہر کے میئر کی حیثیت سے کہنا چاہتا ہوں کہ جو کچھ ہوا ہے اس سے میں سخت ناراض ہوں، تارکین وطن نے ہمارے شہر میں اہم کردار ادا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ حربے ہماری کمیونٹیز میں دہشت پھیلاتے ہیں اور ہمارے شہر میں حفاظت کے بنیادی اصولوں کو متاثر کرتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف اسٹیفن ملر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کیا کہ کیرن باس کی اس معاملے میں کوئی بات نہیں سنی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی قانون سپریم ہے اور وفاقی قانون نافذ کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، سروس ایمپلائز انٹرنیشنل یونین کے رہنما ڈیوڈ ہورٹا کو لاس اینجلس میں چھاپوں میں سے ایک کو ریکارڈ کرنے پر مختصر وقت کے لیے حراست میں لیا گیا۔
ڈیوڈ ہورٹا نے اپنی رہائی کے بعد ایک بیان میں کہا کہ محنت کرنے والے لوگوں، ہمارے خاندان اور ہماری کمیونٹی کے افراد کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔
ہوم لینڈ سیکیورٹی انویسٹی گیشن کی ترجمان یاسمین پِٹس او کیف نے لاس اینجلس ٹائمز کو بتایا کہ وفاقی ایجنٹس ملک میں غیر قانونی طور پر لوگوں کو پناہ دینے سے متعلق سرچ وارنٹ پر عمل درآمد کر رہے ہیں۔
نشریاتی ادارے ’اے بی سی 7‘ نے رپورٹ کیا کہ سیکڑوں مظاہرین لاس اینجلس کے مرکز میں جمع ہوئے اور حراست میں لیے گئے افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
بڑے پیمانے پر پرامن ریلی کو بعد میں پولیس نے منتشر کر دیا، مظاہرین اور پولیس کے درمیان کچھ پرتشدد جھڑپیں بھی رپورٹ ہوئیں۔












لائیو ٹی وی