اسرائیلی حملے سے ایرانی جوہری عمل کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا، ترجمان
ایرانی پارلیمنٹ کے پریذائیڈنگ بورڈ کے ترجمان عباس گودرزی نے کہا ہے کہ جوہری علم ایران کا مقامی ہے، لہٰذا اسرائیل کے دہشت گردانہ اقدام سے ملک کے جوہری عمل کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔
مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عباس گودرزی نے ایرانی جوہری تنصیبات پر صہیونی حکومت کے وحشیانہ حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ غاصب اسرائیل کے گھناؤنے جرائم سے ظاہر ہوتا ہے کہ مجرم اسرائیلی حکومت علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے، لہذا اس سرطانی ٹیومر کو دنیا کے نقشے سے مٹا دینا چاہیے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی حکومت کا یہ گھناؤنا اقدام ایرانی قوم کے عزم اور ارادے کو ہر گز کمزور نہیں کرے گا بلکہ اس سے اسلامی ایران کی عظیم قوم کے درمیان اندرونی اتحاد، ہمدردی اور یکجہتی کا باعث بنے گا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ صہیونی حکومت کو جاننا چاہیے کہ ایرانی مسلح افواج یقیناً صہیونی حکومت کے مظالم کا بہت جلد منہ توڑ جواب دیں گی۔
قبل ازیں، ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر غالب نے کہا تھا کہ ایران صہیونی حکومت کی مجرمانہ مہم جوئی کو ختم کرے گا جو اس جعلی حکومت نے ایرانی علاقوں کے خلاف شروع کی تھی۔
باقر غالب نے ایرانی قوم نے کہا کہ ایک بار پھر صہیونی مجرم اور دہشت گرد گروہ کا ہاتھ ہمارے پیارے ایران میں کمانڈروں اور جنگجوؤں کے خون سے رنگین ہو گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی حکومت نے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا کر ثابت کر دیا کہ وہ انسانیت کی سب سے بڑی دشمن اور ایرانی قوم کے ہر فرد کی بدترین دشمن ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے گزشتہ رات گئے ایران پر بڑا حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں ایرانی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری اور ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی سمیت 4 اعلیٰ فوجی افسران اور 6 جوہری سائنسدان شہید ہوگئے، اسرائیل نے حملے میں ایران کے جوہری اور عسکری مراکز کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ ایرانی میڈیا کے مطابق حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 5 شہری شہید اور 50 زخمی ہوئے تھے۔