اسرائیلی حملوں کے نطنز جوہری تنصیب کے زیرِ زمین حصے پر براہ راست اثرات ہوئے، آئی اے ای اے
عالمی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ابتدائی حملوں کے دوران ایران کی نطنز جوہری تنصیب کے زیرِ زمین حصے پر براہ راست اثرات ہوئے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک بیان میں آئی اے ای او کی جانب سے پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ جمعہ کے حملوں کے بعد حاصل کی گئی اعلیٰ معیار کی سیٹلائٹ تصاویر کے مسلسل تجزیے کی بنیاد پر، آئی اے ای اے نے مزید شواہد کی نشان دہی کی ہے جو نطنز میں زیرِ زمین افزودگی ہالز پر براہ راست حملوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ 12 جون کو عالمی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے 20 سال میں پہلی بار ایران کو قواعد کی خلاف ورزی کامرتکب قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف قرارداد منظور کرلی تھی۔
دوسری جانب ایران کی فوج نے دشمن کی نقل و حرکت پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے اپنی فوجی مشقیں مقررہ وقت سے پہلے شروع کر دی تھیں۔
قطر کے نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کی جانب سے ایران کے خلاف منظور کردہ قرارداد کے حق میں 19 اور مخالفت میں 3 ووٹ آئے تھے، جب کہ 11 ارکان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کی رپورٹ کے مطابق جوہری نگرانی کے عالمی ادارے نے 20 سال بعد پہلی بار ایران کو جوہری عدم پھیلاؤ کے وعدوں کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا۔











لائیو ٹی وی