لندن میں ایران پر اسرائیلی جارحیت کیخلاف احتجاجی مظاہرہ، اقوام متحدہ سے فوری اقدامات کا مطالبہ
لندن میں ایران پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں شر کا نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی، اور اقوام متحدہ سے جنگ بندی کے لیے فوری قدم اٹھانے کا مطالبہ کردیا۔
ایرانی پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق احتجاجی مظاہرے کے شرکا میں ایرانی نژاد برطانوی اور مقامی باشندے بھی شامل تھے۔
احتجاجی مظاہرے میں شامل ایک ایرانی نژاد برطانوی خاتون نے کہا کہ ہم ایرانیوں پر بہت سے جارحانہ حملے اور جنگی اقدامات ہو چکے ہیں، اور ہم ان سب سے گزر چکے ہیں، اس لیے ہمیں معلوم ہے کہ یہ سب کیسا محسوس ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہی چیز ایرانیوں کو متحد کرتی ہے ، چاہے ہم ایک جیسا نہ سوچتے ہوں، لیکن ہم سب اپنے ملک کا دفاع کرنا چاہتے ہیں، اپنی سرزمین کا تحفظ کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نےمزید کہا کہ میں برطانیہ میں پیدا ہوئی اور یہیں پلی بڑھی ہوں، لیکن میں فخر سے کہتی ہوں کہ میں ایرانی ہوں، مجھے افسوس ہے یہ کہتے ہوئے کہ میں برطانوی ہوں، کیونکہ ان مغربی حکومتوں نے جو جرائم کیے ہیں، وہ شرمناک ہیں۔
میں اسرائیل کی ایران کے خلاف جارحیت کی مذمت کرتا ہوں، فلسطینی علاقوں کے خلاف جارحیت کی مذمت کرتا ہوں، لبنان اور شام کے خلاف جارحیت کی بھی مذمت کرتا ہوں۔
احتجاج میں شامل ایک مقامی شخص نے کہا کہ اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنا بند کریں، اقوام متحدہ میں اس ( اسرائیل ) کی مخالفت کریں، اسے عالمی عدالتوں میں لائیں، اس پر پابندیاں عائد کریں، تجارتی بائیکاٹ کریں، اور اس نسل کشی کو روکا جائے۔
ایک اور شخص نے کہا کہ مجھے کوئی حیرت نہیں ہوئی کیونکہ یہ ( اسرائیل) ایک وحشی ریاست ہے جو کچھ بھی کر سکتی ہے، جسے روکنے کو دنیا میں کوئی تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں ان تمام نام نہاد اداروں سے آج یہ پوچھتا ہوں، اقوام متحدہ، آپ کیا کر رہے ہیں؟ کیا آپ صرف سلامتی کونسل کے اجلاس بلانے تک محدود ہیں؟ صرف دکھاوے کے لیے؟ نہیں، آپ کو ابھی عمل کرنا ہوگا۔












لائیو ٹی وی