’ایرانی میزائل سے اسرائیل میں غزہ جیسی تباہی، کسی کا ہلاک نہ ہونا معجزہ ہے‘ برطانوی اخبار
آج صبح تقریباً 7 بجے یرانی میزائل تل ابیب کے جنوب میں واقع گنجان آباد علاقے ہولون میں گرا، جو درجنوں افراد کو زخمی کر گیا اور 4 افراد کو شدید چوٹیں آئیں۔
برطانوی اخبار دی ٹیلیگراف کی رپورٹ کے مطابق ایرانی میزائل ٹکرانے سے تباہی اتنی شدید تھی کہ یہ کسی معجزے سے کم نہیں کہ کوئی ہلاک نہیں ہوا، اگر تصاویر کی بنیاد پر اندازہ لگانے کو کہا جائے کہ یہ جگہ کہاں کی ہے، تو بہت سے لوگ کہیں گے کہ یہ غزہ ہے۔
میزائل ایک پرانی 5 منزلہ عمارت پر سیدھا گرا، جو مکمل طور پر تباہ ہو گئی، جب کہ اس کے ساتھ کی 4 عمارتوں کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں اور وہ ساختی طور پر غیر محفوظ ہو گئیں۔
ایک آس پاس کی 12 منزلہ بلند عمارت کے دو طرف سے شیشے اور بیرونی پرت مکمل طور پر اتر گئی، اور یہاں تک کہ 400 میٹر دور گلیوں میں بھی دھماکے سے دروازے اور کھڑکیاں اڑ گئیں۔
قریبی عبادت گاہ (کنیسہ) کو شدید نقصان پہنچا اور ایک اسکول اور تین مقامی کنڈرگارٹن ملبے سے بھر گئے۔
57 سالہ گل وکنین نے بتایا کہ وہ جیسے ہی اپنی عمارت کے مشترکہ بنکر میں داخل ہوئے، میزائل آ گرا، نہ کوئی خبردار کرنے والی آواز تھی، نہ کوئی وش، بس ایک ’انتہائی زور دار اور ہولناک دھماکا‘ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اسے بیان کرنا مشکل ہے، پوری عمارت ہل گئی، اگر ہم پناہ گاہ میں نہ ہوتے، تو میں آج آپ سے بات نہیں کر رہا ہوتا۔
ایران کا یہ حملہ 20 میزائلوں کے ایک سلسلے کا حصہ تھا، جن میں سے 3 میزائل ہدف تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے، یہ حملہ جمعرات کی صبح اس وقت ہوا جب لاک ڈاؤن کی پابندیاں ہٹا کر زیادہ تر کاروبار دوبارہ کھولنے کی اجازت دی گئی تھی۔
حملے سے قبل سڑکوں پر خاصی گہما گہمی تھی، مگر اب وہاں واضح خاموشی چھا گئی ہے۔













لائیو ٹی وی