ایران پر حملے کی منظوری: برطانوی وزیراعظم کی ٹرمپ سے تحمل سےکام لینے کی اپیل
برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے امریکا کی جانب سے ایران پر بمباری کے منصوبے کی منظوری کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ سے ’ تحمل’ سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔
برطانوی روزنامے ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم سر کیئر اسٹار کے ترجمان نے تمام فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ’ کشیدگی کم کریں’۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب برطانیہ، جرمنی اور فرانس کے وزرائےخارجہ جمعہ کو جنیوا میں ایران کے ساتھ جوہری پروگرام پر مذاکرات کریں گے۔
برطانوی وزیراعظم کے ترجمان نے مزید کہا کہ ’ موجودہ صورتحال کا جاری رہنا کسی کے مفاد میں نہیں، ہم تحمل، بردباری اور سفارتی راستے پر واپسی دیکھنا چاہتے ہیں کیونکہ یہی سب سے بہتر راستہ ہے۔’
خیال رہے کہ آج ( جمعرات کو ) اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ اُس وقت مزید شدت اختیار کر گیا جب تہران نے اسرائیل پر میزائلوں کی بوچھاڑ کردی جس سےایک اسپتال کو بھی نقصان پہنچا۔
اسرائیل نے بدلہ لینے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ’ اب مزید زندہ رہنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔’
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملے کے منصوبوں کی منظوری دے دی ہے، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ ایران کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کو ختم کرنے کے لیے کسی ممکنہ معاہدے کا انتظار کر رہے ہیں۔
ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ نے اس بات پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ آیا وہ امریکا کو ایران پر حملے کے لیے چاگوس جزائر میں واقع اپنے ڈیئیگو گارشیا اڈے کے استعمال کی اجازت دے گا یا نہیں۔
یہ پیش رفت اس کے بعد سامنے آئی ہے جب اٹارنی جنرل لارڈ ہارمر نے وزیراعظم کو خبردار کیا کہ ایران پر امریکا کے ممکنہ حملے میں برطانیہ کی شمولیت قانونی طور پر مشکوک ہو سکتی ہے۔













لائیو ٹی وی