تبریز میں پاسداران انقلاب کے 4 اہلکار، قم میں ایرانی جوہری سائنسدان شہید
اسرائیل کی بمباری سے تبریز میں پاسداران انقلاب کے 4 اہلکار شہید ہوگئے، جب کہ گزشتہ ہفتے ہونے والے حملے میں ایران کے ایک اور جوہری سائنسدان کی شہادت کی تصدیق کردی گئی ہے۔
ایرانی خبر رساں ایجنسی ’اسنا‘ کے مطابق، شمال مغربی ایران کے شہر تبریز میں ایک تربیتی مرکز پر اسرائیلی حملے میں ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور (پاسداران انقلاب) کے 4 اہلکار شہید ہو گئے ہیں۔
اسنا نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے یہ حملہ پاسداران انقلاب کے تربیتی مرکز پر کیا، 4 اہلکار شہید ہونے کے علاوہ 3 دیگر زخمی بھی ہوئے۔
تبریز شہر گزشتہ ایک ہفتے سے ایران پر اسرائیلی حملوں کے آغاز کے بعد بارہا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔
جوہری سائنسدان اور اہلیہ کی شہادت کی تصدیق
تہران ٹائمز کے مطابق ایرانی جوہری سائنسدان ڈاکٹر سید ایثار طباطبائی قمشہ کو قم میں ان کی اہلیہ کے ہمراہ شہید کیا گیا۔
ایران کی جوہری صنعت نمایاں مگر کم معروف شخصیت، ڈاکٹر سید ایثار طباطبائی قمشہ اور ان کی اہلیہ، منصورہ حاجی سالم، کو گزشتہ ہفتے کے آخر میں ان کی رہائش گاہ میں شہید کیا گیا تھا۔
شریف یونیورسٹی کے اخبار نے ڈاکٹر طباطبائی کی موت کی اطلاع دی، جو کہ یونیورسٹی کے سابق طالب علم اور ایران کے جوہری پروگرام میں طویل عرصے سے خدمات انجام دینے والے سائنسدان تھے، حکام نے اس واقعے کو ان کے تہران میں واقع گھر پر ’ٹارگٹ دہشتگرد حملہ‘ قرار دیا ہے۔
ڈاکٹر طباطبائی نے 2004 میں شریف یونیورسٹی میں مکینیکل انجینئرنگ میں ماسٹرز کے طالب علم کے طور پر داخلہ لیا تھا، اور 2007 میں نیوکلیئر انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی پروگرام میں شمولیت اختیار کی تھی، وہ سائنسی حلقوں میں ایران کی پُرامن جوہری صلاحیتوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے جانے جاتے تھے، اگرچہ ان کا کردار عوامی سطح پر زیادہ نمایاں نہیں تھا۔
ڈاکٹر طباطبائی کی شہادت ان ایرانی سائنسدانوں کی بڑھتی ہوئی فہرست میں ایک اور اضافہ ہے جنہیں حالیہ ہفتوں میں اسرائیلی جارحیت کے بعد 13 جون کو ایران میں نشانہ بنا کر شہید کیا گیا۔












لائیو ٹی وی