ایران مذاکرات کی میز پر واپس آئے، بحران کا حل سفارتکاری سے ممکن ہے، برطانوی وزیرِاعظم
برطانوی وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر نے مشرقِ وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں استحکام کے لیے ایران کو مذاکرات کی راہ اپنانی چاہیے اور بحران کا حل سفارتکاری کے ذریعے نکالا جانا چاہیے۔
برطانوی وزیرِاعظم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری بیان میں کہا کہ ان حملوں سے تہران کے جوہری پروگرام سے پیدا ہونے والا خطرہ کم ہوا ہے۔
کیئر اسٹارمر نے کہا کہ ایران کو کبھی جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال اب بھی غیر یقینی ہے اور اس خطے میں استحکام برطانیہ کی ترجیح ہے۔
برطانوی وزیرِاعظم کے مطابق ہم ایران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مذاکرات کی میز پر واپس آئے اور اس بحران کے خاتمے کے لیے سفارتی حل تلاش کرے۔
دوسری جانب ایران نے سختی سے اس بات کی تردید کی ہے کہ وہ جوہری ہتھیار بنا رہا ہے اور اس کا مؤقف ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام صرف پُرامن مقاصد کے لیے ہے۔
اقوامِ متحدہ کی جوہری توانائی کی نگرانی کرنے والی ایجنسی (آئی اے ای اے) کا بھی کہنا ہے کہ اسے ایران کے جوہری ہتھیار بنانے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔













لائیو ٹی وی