امریکی جارحیت کے بعد جوابی کارروائی کیلئے فری ہینڈ مل گیا ہے، ایرانی فوج
ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل عبدالرحیم موسوی نے کہا ہے کہ جوہری تنصیبات پر امریکی جارحیت نے مسلح افواج کو جوابی کارروائی کے لیے فری ہینڈ دے دیا ہے۔
ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف، میجر جنرل عبدالرحیم موسوی نے یہ بات اتوار کو شمالی مرکزی اور وسطی ایران میں واقع تین جوہری مراکز کو نشانہ بنانے والی امریکی جارحیت کے جواب میں آج جاری کیے گئے پیغام میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ ’ مجرم امریکا کو جان لینا چاہیے کہ اس نے مسلح افواج کے جوانوں کو اپنے عسکری اور دیگر مفادات کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی کا اختیار دے دیا ہے۔’
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا نے صرف جوابی کارروائی کے معاملے میں افواج کو مکمل اختیار ہی نہیں دیا، بلکہ ایران کے لیے صہیونی حکومت کو سزا دینے کے لاتعداد امکانات کے دروازے بھی کھول دیے ہیں۔
میجر جنرل عبدالرحیم موسوی نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ ’ اس حوالے سے ہم کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔’
قبل ازیں ایرانی فوج کے سربراہ، میجر جنرل امیر حاتمی نے بھی امریکی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا کو ایران کی جانب سے سخت جواب کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران ماضی میں بھی امریکی جارحیت کے سامنے ڈٹا رہا ہے، بشمول 1980 کی دہائی میں ان حملوں کے، جب امریکا نے اس وقت کے عراقی آمر صدام حسین کی سربراہی میں ایران پر حملہ آور بعثی فوج کی حمایت کی تھی۔
انہوں نے کہا تھا کہ جب بھی انہوں نے جرائم کیے، انہیں فیصلہ کن جواب ملا اور اس بار بھی انہیں کوئی استثنٰی نہیں ہوگا۔













لائیو ٹی وی