ٹرمپ کا خیال ہے مذاکرات سے انکار پر ایرانی عوام کو حکومت کا تختہ الٹ دینا چاہیے، وائٹ ہاؤس
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خیال ہے کہ اگر ایران اپنے جوہری پروگرام پر مذاکرات سے انکار کرتا ہے تو ایرانی عوام کو اپنی حکومت کا تختہ الٹ دینا چاہیے، تاہم وائٹ ہاؤس نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا ہے کہ امریکی صدر اب بھی سفارتی حل میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولائن لیویٹ نے فاکس نیوز پر کہا کہ ’اگر ایرانی حکومت پُرامن سفارتی حل کی طرف آنے سے انکار کرتی ہے، جس میں امریکی صدر اب بھی دلچسپی رکھتے ہیں اور اس میں شامل ہونے کی خواہاں ہیں، تو ایرانی عوام اس انتہائی پرتشدد حکومت سے، جو دہائیوں سے ان پر ظلم کر رہی ہے، اقتدار کیوں نہ چھین لیں؟۔
یاد رہے کہ امریکا نے گزشتہ روز ایران کے اہم جوہری مرکز فردو پر 30 ہزار پاؤنڈ 14 بموں سے بمباری کرکے اسے تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا، تاہم ایران نے امریکی حملے کا بھرپور جواب دینے کا عزم کیا ہے، اور خطے میں امریکی اڈوں سمیت اہم اسٹرٹیجک مقامات کو نشانہ بنانے کی دھمکی بھی دی ہے۔
ایران کی جوابی کارروائی کے انتباہ کے بعد امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا تھا کہ ایران نے امریکی اثاثوں کو نقصان پہنچایا، یا جوابی کارروائی کی تو اس کی اسے بہت بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی۔
صدر ٹرمپ نے ایران پر حملے کے بعد کہا تھا کہ ایران پر مذاکرات شروع کرے، جوابی کارروائی کی تو اسے ناقابل تلافی نقصان پہنچایا جائے گا، ایسی کارروائی کریں گے، کہ ماضی میں ایران نے دیکھی نہ ہوگی، انہوں نے ایران میں رجیم چینج کو خارج از امکان قرار نہیں دیا تھا۔













لائیو ٹی وی