مزدور کی کم از کم اجرت 42 ہزار ہونی چاہیے، وزیراعلیٰ سندھ

شائع June 23, 2025
— فائل فوٹو: ڈان نیوز
— فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ مزدور کی کم از کم اجرت 42 ہزار روپے ہونی چاہیے۔

ڈان نیوز کے مطابق صوبائی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ مزدور کی کم از کم تنخواہ کے لیے وفاق نے بھی کوئی نمبر نہیں دیا، پنجاب اور خیبرپختونخوا نے 40 ہزار کا نمبر دیا ہے جو ناکافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم گریڈ ایک سے گریڈ 16 کے ملازمین کی تنخواہ 12 فیصد بڑھا رہے ہیں تو وہ جو مزدور ہے اس کی اجرت کم از کم 12 فیصد (کی شرح) سے تو بڑھائیں، تو یہ 42 ہزار بنتی ہے، چنانچہ مزدور کی کم از کم تنخواہ 42 ہزار روپے ہونی چاہیے۔

یاد رہے کہ 21 جون کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد، پینشنرز کی پینشن میں 20 فیصد اضافے، کم از کم ماہانہ اجرت 50 ہزار روپے اور ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹیٹیوشن (ای او بی آئی) کی پینشن 23 ہزار روپے مقرر کرنے کی سفارشات پیش کی تھیں۔

قائمہ کمیٹی نے سفارش کی تھی کہ ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن میں 7 فیصد کے بجائے 20 فیصد اضافہ کیا جائے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد کے بجائے 50 فیصد اضافہ کیا جائے۔

قائمہ کمیٹی نے کم از کم ماہانہ اجرت 37 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار روپے مقرر کرنے، ای او بی آئی کی پینشن ساڑھے 11 ہزار روپے سے بڑھاکر 23 ہزار روپےکرنے کی سفارش کی تھی۔

خیال رہے کہ سندھ کابینہ نے رواں مالی سال 25-2024 کے لیے کم از کم اجرت 32 ہزار روپے سے بڑھا کر 37 ہزار روپے کرنے کی منظوری دی تھی، اسی اجرت کا 12 فیصد 4440روپے بنتا ہے۔

یہ رقم اگر 37 ہزار روپے کی اجرت میں جمع کی جائے تو تقریباً ساڑھے 41 ہزار ہوجاتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 16 جولائی 2025
کارٹون : 15 جولائی 2025