اسرائیل نے جنگ بندی کا احترام کیا تو ایران بھی کرے گا، صدر پزشکیان
ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اعلان کردہ جنگ بندی کا احترام کریں گے، تاہم شرط یہ ہے کہ اسرائیل بھی اس کے نکات کی پابندی کرے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ نے رپورٹ کیا ہے کہ ایرانی صدر نے ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم سے ٹیلی فونک گفتگو میں کہا کہ اگر صہیونی حکومت جنگ بندی کی خلاف ورزی نہیں کرتی، تو ایران بھی اس کی خلاف ورزی نہیں کرے گا۔
صدراتی ویب سائٹ پر جاری بیان کے مطابق پزشکیان نے ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران علاقائی امور اور حالیہ جنگ بندی پر تبادلہ خیال کیا۔
جنگ بندی کے باوجود ایرانی افواج ہائی الرٹ
ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل (ایس این ایس سی) نے کہا کہ ایرانی مسلح افواج جنگ بندی کے بعد بھی دشمن کے کسی بھی اقدام کا جواب دینے کے لیے الرٹ رہیں گی۔
منگل کے روز سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل نے ایک بیان میں اسرائیلی حکومت اور اس کے حامیوں پر جنگ بندی کے نفاذ سے متعلق مؤقف پیش کیا۔
بیان کے مطابق ایرانی عوام کی یکجہتی اور ہوشیار رہنے نے ملک کی مسلح افواج کی ثابت قدمی اور ان کی حیرت انگیز قوت کو 12 دن کی اسٹریٹجک جنگ کے دوران مؤثر طریقے سے استعمال کرنے کا موقع فراہم کیا اور جارحیت کے اقدامات کا بروقت اور مناسب جواب دیا گیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ایرانی قوم کے گہرے اور بامعنی اقدامات، مسلح افواج کے عزم اور رہبرِ انقلاب اسلامی کی دانشمندی کے باعث دشمن کو اپنی ناکامی تسلیم کرنے اور یکطرفہ طور پر جارحیت ختم کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔
اس میں یہ بھی کہا گیا کہ اسرائیلی حکومت کی جارحیت کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کی دلیر مسلح افواج نے رہبرِ انقلاب اسلامی کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے دشمنوں کے حملوں (جن میں قطر میں امریکی العدید ایئربیس پر جوابی حملہ بھی شامل ہے) کا تباہ کن جواب دیا۔
بیان کے اختتام پر کہا گیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج عظیم ایرانی قوم کو یقین دلاتی ہیں کہ وہ دشمن کی کسی بھی جارحیت کا فیصلہ کن اور پشیمان کن جواب دینے کے لیے تیار ہیں، مسلح افواج دشمن کے الفاظ پر کوئی اعتماد نہیں، اور ان کی انگلیاں ہمیشہ ٹریگر پر رہتی ہیں۔













لائیو ٹی وی