امریکی میڈیا کا دعویٰ غلط نکلا، ایرانی قدس فورس کے سربراہ جنرل اسمٰعیل قانی زندہ نکلے

شائع June 25, 2025
— فائل فوٹو: تہران ٹائمز
— فائل فوٹو: تہران ٹائمز

امریکی اخبار ’نیو یارک ٹائمز‘ کا ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی القدس فورس کے سربراہ اسمٰعیل قانی کی شہادت کا دعویٰ غلط نکلا، جنرل اسمٰعیل قانی گزشتہ روز تہران میں منعقدہ جشن فتح میں عوام کے درمیان صحیح سلامت نمودار ہوگئے۔

ترک خبر رساں ادارے ’انادولو‘ کے مطابق ایرانی خبر رساں ایجنسی ’تسنیم‘ نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں جنرل قانی کو عوامی اجتماع میں دیکھا جا سکتا ہے۔

ایجنسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’کمانڈر قانی آپریشن ’بشارت فتح‘ کے بعد تہران کے عوامی اجتماع میں شریک ہوئے‘۔

ریاستی سرپرستی میں چلنے والے ’پریس ٹی وی‘ نے بھی یہ ویڈیو شائع کی اور کہا کہ ’صہیونی حکومت کے خلاف فتح کی خوشی میں تہران میں منعقدہ جشن کے دوران عوام نے قدس فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل اسمٰعیل قانی کا پرجوش استقبال کیا‘۔

جنرل اسمٰعیل قانی کی موجودگی ان قیاس آرائیوں کی تردید ہے جن میں کہا گیا تھا کہ وہ اسرائیلی حملوں میں شہید ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں ’نیویارک ٹائمز‘ نے رپورٹ کیا تھا کہ میجر جنرل اسمٰعیل قانی اسرائیل کے حملوں میں شہید ہونے والے ایرانی فوجی رہنماؤں میں شامل تھے۔

یاد رہے کہ 13 جون کو صہیونی ریاست نے ایران کے خلاف بلااشتعال جنگ چھیڑی، جس کے دوران ایران کی جوہری، عسکری اور رہائشی تنصیبات پر فضائی حملے کیے گئے، ان حملوں کے نتیجے میں 600 سے زائد ایرانی شہری شہید ہوئے جن میں سینیئر فوجی افسران، جوہری سائنس دان اور عام شہری شامل تھے۔

شہید ہونے والوں میں ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد حسین باقری، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی، قرارگاہ خاتم الانبیا کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد، سپاہ پاسداران کی ایرو اسپیس فورس کے سربراہ میجر جنرل امیر علی حاجی زادہ اور متعدد ایرانی ایٹمی سائنسدان شامل ہیں۔

12 دن کی فضائی لڑائی کے بعد امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کو ختم کیا جا سکے۔

کارٹون

کارٹون : 5 دسمبر 2025
کارٹون : 4 دسمبر 2025