26 ارکان کی معطلی: اپوزیشن کا پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے کی ریکوزیشن دینے کا اختیار ختم
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن ارکان کی معطلی سے حزب اختلاف نئی مشکل کا شکار ہوگئی ہے، معطلی کے بعد اپوزیشن کا پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن دینے کا اختیار بھی ختم ہو گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن ارکان کے معطل ہونے کے معاملے کے بعد حزب اختلاف کو نئی مشکل کا سامنا ہے، معطلی کے بعد اپوزیشن کا پنجاب اسمبلی کے اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن دینے کا اختیار بھی ختم ہوگیا ہے۔
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے 105 ارکان ہیں، 26 اراکین کی معطلی کے بعد یہ تعداد 79 رہ گئی، جب کہ قواعد کے مطابق اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن پر کم از کم 93 اراکین کے دستخط ضروری ہوتے ہیں۔
یاد رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان نے پنجاب اسمبلی میں احتجاج اور مبینہ طور پر توڑ پھوڑ کی تھی، جس کے بعد اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے 26 ارکان کو معطل کرکے ان کی نا اہلی کا ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے اپوزیشن کے 10 ارکان پر 20 لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے بھی عائد کیے تھے، اور انتباہ کیا تھا کہ جرمانہ ادا نہ کرنے پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں ڈیسک پر چڑھ کر مائیک توڑنے والے 10 ارکان پر 20 لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ عائد کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا، ادائیگی 7 روز میں نہ کرنے پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔
اسپیکر کے حکم نامے کے مطابق فیصلہ 16 جون کے اجلاس میں پیش آئے واقعات پر کیا گیا، جرمانے کی زد میں آنے والے ارکان اسمبلی میں چوہدری جاوید کوثر، اسد عباس، محمد تنویر اسلم، سید رفعت محمود، محمد اسماعیل، شہباز احمد، امتیاز محمود، خالد زبیر نثار، رانا اورنگ زیب، محمد احسن علی شامل ہیں۔













لائیو ٹی وی