پہلی بار حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ایک ساتھ ہے، تو لوگوں کو تکلیف ہے، محسن نقوی
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے صدر مملکت آصف علی زرداری کو ہٹانے سے متعلق سوال پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ لوگوں کو اس بات پر تکلیف ہے کہ پہلی بار ہم سب اکھٹے ہیں، حکومت، سیاست دان اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پر ہیں، سوشل میڈیا کی افواہوں پر دھیان نہ دیں۔
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے روہڑی میں میڈیا سے گفتگو کی، اس موقع پر صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا صدر مملکت آصف علی زرداری کو اُن کے عہدے سے ہٹایا جا رہا ہے ؟ جس پر محسن نقوی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ 2 دن مزید سیاست نہ کریں اور سوشل میڈیا کے افواہوں پر دھیان نہ دیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دوسری بات یہ ہے کہ سوشل میڈیا کی خبروں میں بالکل نہ جائیں، میرے خیال میں لوگوں کو تکلیف ہے کہ یہ سارے اکٹھے ہیں، تو اس لیے افواہیں پھیلائی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلی دفعہ سیاست دان، حکومت اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ ساری اکٹھی ہےتو لوگوں کو تکلیف ہوتی ہےتو لوگ اس طرح کی باتیں کرتے ہیں، لیکن میری درخواست ہے کہ دو دن سیاسی باتوں سے پرہیز کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کا مار بھگایا ہے اسی طرح کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف بھی وفاق اور صوبے مل کر بھرپور کارروائی کریں گے۔
محسن نقوی نے مزید کہا کہ مذہبی منافرت اور فرقہ وارانہ بیانات پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی گئی ہے، سوشل میڈیا پر مذہبی اشتعال انگیزی برداشت نہیں کی جائے گی، ملک میں امن و امان برقرار رکھنا ہماری اولین ترجیح اور فتنہ الہندوستان کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے فورسز چوکنا ہیں، امید ہے کہ حکومتی اقدامات اور سیکیورٹی اداروں کی شبانہ روز محنت سے عاشورہ پر امن طور پر گزرے گا۔
وفاقی وزیرِ داخلہ نے مزید کہا کہ ملک بھر میں 27 ہزار جلوس پرامن طور پر رواں دواں ہیں، سکھر میں 9 محرم الحرام کے مرکزی قدیمی جلوس میں تقریبا 10لاکھ افرادشریک ہیں، جلوسوں کی مانیٹرنگ کے لیے مرکزی کنٹرول روم کے ساتھ ساتھ صوبائی سطح پر بھی کنٹرول رومز فعال ہیں۔