گلگت بلتستان کے علاقوں چلاس اور بونجی میں شدید گرمی، 28 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

شائع July 6, 2025
— فائل فوٹو: کینوا
— فائل فوٹو: کینوا

محکمہ موسمیات کے مطابق گلگت بلتستان کے علاقے چلاس اور بونجی میں گرمی کا 28 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق آج چلاس میں ملک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت 48.5 ریکارڈ کیا گیا، جہاں زیادہ سے زیادہ پارہ 1997 میں 47.7 ڈگری سلیسیس رہا تھا، آج ایک نیا تاریخی زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کا ریکارڈ قائم ہو گیا۔

واضح رہے کہ ملک اس وقت موسم گرما کے اعلی درجہ حرارت کا سامنا کر رہا ہے، جون میں پی ایم ڈی کی رپورٹ کے مطابق چار شہروں میں درجہ حرارت 50 ڈگری سیلسیس محسوس کیا گیا۔

آج کی پریس ریلیز کے مطابق، دونوں شہروں میں انتہائی درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا جس نے پچھلے ریکارڈ کو توڑ دیا۔

دریں اثنا، بونجی میں درجہ حرارت 46.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ 12 جولائی 1971 میں زیادہ سے زیادہ پارہ 45.6 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز خیبرپختونخوا کی پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ( پی ڈی ایم اے) نے خبردار کیا تھا کہ صوبے کے برفانی علاقوں میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث برفانی جھیل کے پھٹنے کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔

برفانی جھیل کے پھٹنے سے مراد وہ صورت حال ہے جب جھیل اچانک پھٹتی ہے اور اس سے بہنے والا پانی اور مٹی نیچے کی وادیوں میں تباہی پھیلا دیتی ہے، جس کے نتیجے میں انسانی جانوں، املاک اور مقامی لوگوں کے روزگار کو شدید نقصان پہنچتا ہے۔

وزارت موسمیاتی تبدیلی نے کہا تھا کہ گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں 7 کروڑ 10 لاکھ سے زائد افراد اس خطرے سے متاثر ہو سکتے ہیں۔

موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے لیے ڈان میڈیا گروپ کی مہم بریتھ پاکستان کا حصہ بنیں۔

کارٹون

کارٹون : 18 جولائی 2025
کارٹون : 17 جولائی 2025