حزب اللہ اسرائیلی دھمکیوں کے باوجود ہتھیار نہیں ڈالے گی، سربراہ نعیم قاسم
حزب اللہ کے رہنما نعیم قاسم نے کہا ہے کہ اسرائیلی دھمکیوں کے باوجود ان کی تنظیم ہتھیار نہیں ڈالے گی اور نہ ہی پسپائی اختیار کرے گی، انہوں نے واضح کیا کہ لبنانی مزاحمتی گروہ پر ہتھیار ڈالنے کے لیے جو دباؤ ڈالا جا رہا ہے، وہ بے اثر رہے گا۔
عرب نیوز کے مطابق بیروت کے جنوبی نواحی علاقے میں عاشورہ کے موقع پر ہزاروں حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے نعیم قاسم نے کہا کہ ’یہ دھمکیاں ہمیں سرنگوں کرنے پر مجبور نہیں کر سکتیں‘۔
یہ علاقہ حزب اللہ کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے، ستمبر میں اسرائیلی حملے میں حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد قیادت سنبھالنے والے نعیم قاسم نے کہا کہ ان کے جنگجو ہتھیار نہیں ڈالیں گے اور اسرائیلی جارحیت کا خاتمہ ضروری ہے۔
یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکی ایلچی ٹام بیرک پیر کو بیروت پہنچنے والے ہیں، ایک لبنانی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ لبنانی حکام ایک امریکی درخواست پر غور کر رہے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ ایران نواز حزب اللہ کو سال کے آخر تک غیر مسلح کیا جائے۔
لبنانی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے جنوبی لبنان میں اسرائیلی سرحد کے قریب حزب اللہ کے عسکری ڈھانچے کو ختم کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
اگرچہ نومبر میں جنگ بندی ہو چکی ہے، مگر اسرائیل نے حزب اللہ کے اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے حملے جاری رکھے ہیں اور بیروت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے میں ناکام رہا ہے۔
جنگ بندی معاہدے کے مطابق حزب اللہ کو اپنے جنگجو دریائے لیتانی کے شمال میں واپس بلانا تھا، جو اسرائیلی سرحد سے تقریباً 30 کلومیٹر دور ہے۔
اسرائیل کو بھی اپنی تمام فوجیں لبنان سے واپس بلانی تھیں، مگر اس نے اب بھی 5 ایسے مقامات پر اپنی افواج تعینات کر رکھی ہیں جنہیں وہ اسٹریٹیجک اہمیت کا حامل قرار دیتا ہے۔