کراچی: لیاری میں بلڈنگ گرنے پر پولیس کا ایکشن، ایس بی سی اے کے 12 افسر زیر حراست
کراچی میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے دفتر میں پولیس نے چھاپہ مار کر 5 ڈائریکٹرز سمیت 12 افسران کو حراست میں لے لیا، پولیس کے چھاپے کے دوران وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم کے ارکان بھی موجود تھے۔
ڈان نیوز کے مطابق لیاری میں عمارت گرنے کا مقدمہ بغدادی تھانے میں درج کرلیا گیا، جس کے بعد ایس بی سی اے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چھاپہ مار کر لیاری ڈویژن اور ساؤتھ زون سے تعلق رکھنے والے 12 افسران کو حراست میں لیا، تمام افسران کو لیاری میں غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے حراست میں لیا گیا ہے۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے تمام افسران کو کانفرنس روم میں میٹنگ کے بہانے بلایا گیا، حراست میں لیے گئے افسران میں ڈائریکٹر لائسنز سیل عرفان نقوی، ڈائریکٹر انڈسٹریز جلیس صدیقی، ڈپٹی ڈائریکٹر لیاری عاصم خان، اسسٹینٹ ڈائریکٹر ظفر ، جہنگی خان بلڈنگ، انسپیکٹر ذوالفقار شاہ اور ریٹائرڈ ڈائریکٹر اصف رضوی بھی شامل ہیں۔
بغدادی تھانے میں درج مقدمے میں سرکاری افسران اور عمارت کےمالک کو نامزد کیا گیا ہے، ملزمان کی گرفتاری کے لے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں، ذرائع کے مطابق مقدمے کی کاپی کو سیل کر دیا گیا ہے۔
لیاری کے علاقے بغدادی میں عمارت گرنے سے 27 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے وزیر بلدیات سعید غنی اور وزیر داخلہ ضیا لنجار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ لیاری میں عمارت گرنے کے سانحے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، فرائض میں کوتاہی برتنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
بعد ازاں سندھ حکومت کی جانب سے شاہ میر خان بھٹو کو نیا ڈی جی ایس بی سی اے تعینات کردیا گیا تھا، اس سلسلے میں نوٹی فکیشن بھی جاری کیا گیا تھا۔
اس سے قبل شاہ میر بھٹو سیکریٹری چیف منسٹر انکوائری کمیٹی تعینات تھے، جب کہ 20ویں گریڈ کے اسحٰق کھوڑو کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
سندھ حکومت نے سابق ڈی جی ایس بی سی اے اسحٰق کھوڑو کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے، اسحٰق کھوڑو بلڈنگ گرنے کے کسی واقعے میں ملوث پائے گئے تو کارروائی کی جائے گی۔













لائیو ٹی وی