غزہ میں جنگ بندی کے لیے پُرامید ہیں، امریکی وزیر خارجہ
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے امکان کے بارے میں پر امید ہیں۔
خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے صحافیوں کو بتایا کہ مذاکرات گزشتہ دنوں کے مقابلے میں اب زیادہ قریب ہیں۔
مارکو روبیو نے ملائیشیا میں جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے اجلاس کے موقع پر کہا ہےکہ ہم جنگ بندی کے حوالے سے پُرامید ہیں، ایسا لگتا ہے کہ عمومی طور پر فریقین کے درمیان شرائط پر اتفاق ہو چکا ہے، لیکن اب بات چیت ان معاملات پر ہونی ہے کہ ان شرائط پر عملدرآمد کس طرح ممکن ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرا خیال ہے کہ شاید ہم پہلے کی نسبت اب زیادہ قریب ہیں اور ہم پر امید بھی ہیں لیکن ہم یہ بھی تسلیم کرتے ہیں کہ جنگ بندی کے معاہدے میں اب بھی کچھ چیلنجز موجود ہیں۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ اس سے قبل بھی اسی مرحلے پر مذاکرات کا دور ناکام ہو چکا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ایک بنیادی مسئلہ حماس کےغیر مسلح ہونے سے انکار کا ہے اگر وہ (حماس) یہ شرط مان لیں تو یہ تنازع فوراً ختم ہو سکتا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا ہے کہ اسرائیلیوں نے اس معاملے میں کچھ لچک کا مظاہرہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے جنگ بندی کے بدلے 10 قیدیوں کو رہا کرنے کی پیشکش کی تھی، تاہم تنظیم کا کہنا ہے کہ اب بھی معاہدے تک پہنچنے کیلئے کئی نکات پر اختلاف موجود ہے۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اعلان کیا تھا کہ وہ جاری امن کوششوں کے تحت 10 قیدیوں کو رہا کرے گی، تاہم تنظیم واضح کیا ہے کہ معاہدے میں اب بھی کئی اہم نکات پر اختلاف موجود ہے، جن میں امداد کی آزادانہ رسائی، غزہ کی پٹی سے اسرائیلی افواج کا انخلا اور مستقل جنگ بندی کے لیے حقیقی ضمانتیں شامل ہیں۔
تنظیم نے کہا تھا کہ ’اگرچہ اب تک ان معاملات پر مذاکرات اسرائیلی ہٹ دھرمی کی وجہ سے مشکل رہے ہیں، ہم ثالثوں کے ساتھ سنجیدگی اور مثبت جذبے کے ساتھ کام جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ رکاوٹوں پر قابو پایا جا سکے، اپنے عوام کی مشکلات کا خاتمہ ہو، اور ان کی آزادی، تحفظ اور باوقار زندگی کی خواہشات پوری کی جا سکیں‘۔












لائیو ٹی وی