شام کے مغربی جنگلات میں لگی آگ پر 10 روز بعد قابو پالیا گیا، 100 مربع کلومیٹر اراضی تباہ
شام کے مغربی جنگلات میں لگی آگ پر 10 روز کی جدوجہد کے بعد قابو پالیا گیا ہے، آتشزدگی کے نتیجے میں 100 مربع کلومیٹر اراضی تباہ ہوگئی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق شامی سول ڈیفنس ایجنسی نے اتوار کو فیس بک پر جاری ایک بیان میں کہا کہ ہفتے کے روز تمام مقامات پر آگ کا پھیلاؤ روک دیا گیا اور متاثرہ علاقوں میں دوبارہ بھڑکنے کے خطرے کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیمیں زمین پر کولنگ کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔
یہ آگ ساحلی صوبہ لاذقیہ میں شدید گرمی کی لہر کے دوران بھڑکی تھی، جس نے بڑے پیمانے پر جنگلات اور زرعی زمین کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
اقوام متحدہ کے انسانی امدادی ادارے او سی ایچ اے کے مطابق اب تک تقریباً 100 مربع کلومیٹر کا علاقہ تباہ ہو چکا ہے۔
ریسکیو اہلکاروں کو آگ بجھانے کے دوران بلند درجہ حرارت، تیز ہواؤں، دشوار گزار پہاڑی علاقوں اور بارودی سرنگوں کے خطرات جیسے شدید حالات کا سامنا رہا۔
شام کے وزیر ہنگامی امور و آفات رائد الصالح نے ایکس پر بتایا کہ فائرفائٹرز نے ترکیہ، اردن، لبنان، قطر اور عراق کی امدادی ٹیموں کی مدد سے آگ کے پھیلاؤ کو روکنے میں کامیابی حاصل کی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ گزشتہ 10 دنوں کے مقابلے میں سب سے بہتر صورتحال ہے، اگرچہ ہوا کی رفتار اب بھی خطرہ بنی ہوئی ہے۔
سول ڈیفنس کے مطابق جنگلات میں دوبارہ آگ بھڑکنے کے خطرے کو کم کرنے کے لیے آگ سے بچاؤ کے راستے اور خالی پٹیاں بنائی جا رہی ہیں، فی الحال کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، تاہم لاذقیہ کے کئی قصبوں کو احتیاطی تدابیر کے طور پر خالی کرا لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ شام برسوں سے خانہ جنگی، معاشی بحران اور بنیادی ڈھانچے کی تباہی کا شکار ہے، اب موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں شدید گرمی، خشک سالی اور جنگلات کی آگ جیسے قدرتی خطرات سے بھی نبرد آزما ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت نے جون میں خبردار کیا تھا کہ شام کو گزشتہ 60 برسوں میں اتنے شدید موسمی حالات کا سامنا نہیں ہوا۔












لائیو ٹی وی