پشاور میں دو سال بعد تمام ماحولیاتی نمونے پولیو وائرس سے پاک قرار

شائع July 14, 2025
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

پشاور میں پولیو کے خاتمے کی جانب اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں دو سال بعد تمام ماحولیاتی نمونے وائرس سے پاک پائے گئے ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) کی پولیو خاتمے کی لیبارٹری نے اتوار کے روز تصدیق کی ہے کہ دو سال سے زائد عرصے کے بعد پہلی مرتبہ پشاور کے تمام چھ ماحولیاتی ٹیسٹنگ مقامات پر پولیو وائرس کی موجودگی رپورٹ نہیں ہوئی، اگرچہ ملک کے دیگر حصوں سے گزشتہ ہفتے 11 نمونوں میں وائرس مثبت پایا گیا۔

ریجنل ریفرنس لیبارٹری برائے پولیو خاتمہ (این آئی ایچ) کے ایک اہلکار کے مطابق جانچے گئے 24 گندے پانی کے نمونوں میں سے 13 منفی، جب کہ 11 مثبت آئے۔

خاص طور پر خطرے والے علاقوں میں حاصل ہونے والی اس پیش رفت کو پولیو کے خاتمے کی کوششوں میں بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔

اہلکار نے کہا کہ ماحولیاتی نگرانی (ای ایس) کے نتائج خطرے والے علاقوں میں حوصلہ افزا پیش رفت کی نشاندہی کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ خیبرپختونخوا میں مثبت ای ایس سائٹس کی تعداد جنوری میں 14 تھی، جو جون 2025 میں کم ہو کر سات رہ گئی ہے، ان سات مثبت مقامات میں سے چار کا تعلق جنوبی خیبرپختونخوا سے ہے، جب کہ پشاور کی تمام چھ ٹیسٹنگ سائٹس دو سال میں پہلی بار منفی رپورٹ ہوئی ہیں۔

اسی طرح کی پیش رفت دیگر صوبوں میں بھی دیکھی گئی، بلوچستان میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی جہاں جنوری میں 19 مثبت مقامات تھے، جو جون میں کم ہو کر صرف 4 رہ گئے، جب کہ کوئٹہ بلاک میں لیے گئے 7 میں سے 6 نمونے منفی آئے۔

اہلکار کے مطابق پنجاب میں مثبت اضلاع کی تعداد جنوری میں 7 تھی، جو جون میں کم ہو کر 5 رہ گئی ہے، جب کہ سندھ میں بھی مثبت ای ایس سائٹس کی تعداد گزشتہ مہینوں کی نسبت کم ہوئی ہے۔

حکام نے اس بہتری کا کریڈٹ مؤثر ویکسی نیشن مہمات اور سخت نگرانی کو دیا ہے۔

اہلکار کا کہنا تھا کہ معیاری ویکسی نیشن مہمات اور منظم شیڈول کے باعث ملک بھر میں پولیو کیسز اور ماحولیاتی نمونوں میں وائرس کی شرح میں واضح کمی آئی ہے۔

اس کامیابی کو مزید مضبوط کرنے کے لیے کئی ہدفی ویکسی نیشن مہمات شیڈول کی گئی ہیں۔

14 سے 18 جولائی تک دیامر اور خیبرپختونخوا کے تین اضلاع میں ایک خصوصی مہم چلائی جائے گی، جس میں ایک لاکھ 58 ہزار 497 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی اگلے ہفتے ایک مہم کے دوران ایک لاکھ 61 ہزار 422 بچوں کو ویکسین دی جائے گی۔

21 سے 25 جولائی کے دوران افغانستان کے ساتھ سرحدی علاقوں میں ایک مشترکہ مہم چلائی جائے گی، جس میں سرحدی یونین کونسلز میں 3 لاکھ 78 ہزار 122 بچوں کو ویکسین دی جائے گی، تاکہ افغان سب نیشنل پولیو مہم سے ہم آہنگی قائم رکھی جا سکے۔

4 سے 11 اگست تک بلوچستان کے سات اضلاع میں فریکشنل ان ایکٹیویٹڈ پولیو وائرس ویکسین اور اورل ویکسین کے ذریعے تقریباً 6 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین دی جائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 5 دسمبر 2025
کارٹون : 4 دسمبر 2025