• KHI: Partly Cloudy 16.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 12°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.9°C
  • KHI: Partly Cloudy 16.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 12°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.9°C

اسرائیلی صدر کا غزہ کے دورے کے دوران یرغمالیوں کی واپسی پر جلد ’اچھی خبر‘ ملنے کا اشارہ

شائع July 24, 2025
نیو یارک میں اسرائیلی قونصلیٹ کے قریب مظاہرین غزہ میں مظالم کیخلاف احتجاج میں شریک ہیں — فوٹو: رائٹرز
نیو یارک میں اسرائیلی قونصلیٹ کے قریب مظاہرین غزہ میں مظالم کیخلاف احتجاج میں شریک ہیں — فوٹو: رائٹرز

اسرائیل کے صدر آئزک ہرزوگ نے غزہ کی پٹی کا دورہ کیا اور وہاں موجود فوجیوں سے کہا کہ اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کے حوالے سے مذاکرات جاری ہیں، ترجمان کے مطابق صدر نے امید ظاہر کی کہ جلد ہی ’اچھی خبر سُننے کو ملے گی‘۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی گروپ حماس نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جاری مذاکرات کے دوران بدھ کے روز اسرائیل کی جانب سے دی گئی 60 روزہ جنگ بندی کی تجویز کا جواب جمع کرا دیا ہے، جس کی تصدیق مذاکرات سے واقف 2 فلسطینی ذرائع نے کی ہے۔

حماس کے جواب میں کچھ شقوں میں ترمیم کی تجاویز شامل تھیں جن میں امداد کی فراہمی، اُن علاقوں کے نقشے جہاں سے اسرائیلی فوج کو نکلنا ہوگا اور جنگ کے مستقل خاتمے کی ضمانتیں شامل ہیں۔

فریقین قطر میں بالواسطہ مذاکرات کر رہے ہیں جن میں ثالثی کا کردار دیگر ممالک ادا کر رہے ہیں، لیکن 2 ہفتوں سے زائد گزرنے کے باوجود کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے، اور دونوں فریق ایک دوسرے کو سخت مؤقف پر قائم رہنے کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔

اسرائیل کے لیے حماس کی عسکری اور انتظامی صلاحیتوں کا خاتمہ ناگزیر ہے، جب کہ حماس مکمل جنگ بندی کی ضمانت، اسرائیلی افواج کا مکمل انخلا اور امداد کی آزادانہ ترسیل کا مطالبہ کر رہی ہے۔

امریکا نے کہا ہے کہ خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اس ہفتے یورپ روانہ ہوں گے تاکہ غزہ کے حوالے سے بات چیت کی جا سکے اور ممکن ہے کہ بعد میں مشرق وسطیٰ کا بھی دورہ کریں۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ وٹکوف روانہ ہو رہے ہیں، اس ’مضبوط امید‘ کے ساتھ کہ ایک نئی جنگ بندی اور انسانی امداد کی راہداری قائم کی جا سکے گی، جس پر دونوں فریقین متفق ہو چکے ہیں۔

خاتون صحافی کے خاندان سمیت 100 افراد شہید

دوسری جانب فری لانس صحافی ولا الجعبری، ان کے شوہر اور 5 بچے ان 100 سے زائد افراد میں شامل تھے جو گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں یا فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہوئے۔

صحافی کے اہل خانہ نے غزہ سٹی میں اپنے گھر میں بھوکے پیاسے نیند کی حالت میں جان دی، ان کی لاشیں بدھ کے روز سفید کفن میں لپٹی ہوئی ملبے کے باہر پڑی تھیں، جن پر قلم سے نام لکھے گئے تھے، کفن خون سے سرخ ہو چکے تھے۔

امر الشاعر، جو جاں بحق بچوں میں سے ایک کو اُٹھائے ہوئے تھے، انہوں نے کہا کہ یہ میرا کزن ہے، اس کی عمر 10 سال تھی، ہم نے انہیں ملبے سے نکالا۔

قریبی رہائشی ایمان الشاعر نے کہا کہ بچوں نے کچھ کھائے بغیر نیند کی اور پھر بمباری ہو گئی۔

اہلِ خانہ نے بتایا کہ کچھ ہمسائے صرف اس لیے بچ گئے، کیونکہ وہ اس وقت کھانے کی تلاش میں گھر سے باہر تھے۔

مزید افراد بھوک سے جاں بحق

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ رات بھوک سے مزید 10 فلسطینی جاں بحق ہو گئے، جس سے قحط سے مرنے والوں کی تعداد 111 ہو گئی ہے، ان میں زیادہ تر اموات حالیہ ہفتوں میں ہوئیں جب بھوک کی لہر پورے محصور علاقے میں پھیل گئی۔

بدھ کے روز جاری کردہ ایک بیان میں 111 تنظیموں (جن میں مرسی کارپس، نارویجن ریفیوجی کونسل اور ریفیوجیز انٹرنیشنل شامل ہیں) نے کہا کہ اجتماعی بھوک پھیل رہی ہے، جب کہ ٹنوں کے حساب سے خوراک، صاف پانی اور طبی سامان غزہ کے باہر موجود ہے لیکن امدادی ادارے وہاں رسائی حاصل نہیں کر پا رہے۔

اسرائیل نے مارچ کے آغاز میں غزہ کو تمام سپلائی بند کر دی تھی اور مئی میں نئی پابندیوں کے ساتھ دوبارہ کھولی تھی۔

اقوام متحدہ اور دیگر امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ اسرائیل، جو غزہ میں داخل ہونے اور وہاں سے نکلنے والی ہر چیز پر کنٹرول رکھتا ہے، امداد کی ترسیل کو روک رہا ہے، مئی سے اب تک امدادی سامان حاصل کرنے والے مقامات پر سیکڑوں فلسطینی اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے ایمرجنسی ڈائریکٹر روس اسمتھ نے کہا کہ ہمیں غزہ میں کام کرنے کے لیے کم سے کم شرائط درکار ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025