راولپنڈی: 18 سالہ لڑکی کا غیرت کے نام پر قتل کا معاملہ، تفتیش میں معاونت کیلئے 10رکنی ٹیم تشکیل
راولپنڈی کے علاقے فوجی کالونی میں 18 سالہ لڑکی کو جرگے کے فیصلے پر غیرت کے نام پر قتل کے مقدمے میں تفتیش میں معاونت کے لیے 10رکنی ٹیم تشکیل دے دی۔
ڈان نیوز کے مطابق سی پی او راولپنڈی نے مقدمہ کی تفتیش میں معاونت کے لیے 10رکنی ٹیم تشکیل دی، جس کی سربراہی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) راول ڈویژن راجا حسیب کریں گے۔
اس کے علاوہ ٹیم میں ڈی ایس پی سٹی اطہر شاہ، انسپکٹر ثنا اللہ، انسپکٹر علی عباس، انسپکٹر ناصر عباس بھی شامل ہیں۔
ٹیم میں راولپنڈی پولیس کی آئی ٹی کے ماہرین بھی شامل ہوں گے، ٹیم تفتیشی افسر کو مختلف اداروں سے بروقت معاونت یقینی بنائے گی۔
ٹیم مختلف اداروں سے ٹیکنیکل ثبوتوں کی فراہمی بھی یقینی بنائے گی، ٹیم فرانزک سائنس لیبارٹری کو بھجوائے جانے والے سیمپلز کی بروقت رپورٹ کی فراہمی بھی یقینی بنائے گی۔
اسی طرح ٹیم ملزمان سے تفتیش میں حاصل معلومات کی روشنی میں مزید ملزمان کی بروقت گرفتاری یقینی بنائے گی۔
واضح رہے کہ قبل ازیں، راولپنڈی میں غیرت کے نام پر قتل کیس میں پولیس نے گورکن اور سیکریٹری قبرستان کمیٹی کو باضابطہ گرفتار کرلیا تھا۔
راولپنڈی پولیس نے قبر کشائی کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں درخواست بھی دائر کر دی، عدالت نے مقتولہ کے ورثا کو 26 جولائی کو طلب کر لیا۔
واقعہ تھانہ پیرودھائی کے علاقے فوجی کالونی میں پیش آیا تھا، مبینہ طور پر قتل کو چھپانے کے لیے لڑکی کے شوہر نے تھانہ پیرودہائی میں مقدمہ درج کروایا تھا، جس میں اہلیہ پر طلائی زیورات اور نقدی لے کر فرار ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا، اطلاعات کے مطابق مقتولہ کو مبینہ طور پر جرگے کے فیصلے پر موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق مقتولہ سدرہ کے شوہر ضیا الرحمٰن نے پہلے اس کے اغوا کا مقدمہ درج کرایا تھا، جس میں 17 جنوری کو ہونے والے نکاح کا ذکر بھی موجود ہے۔
21 جولائی کو تھانہ پیرودھائی میں درج کرائے گئے مقدمے میں بیوی پر طلائی زیورات اور نقدی لے کر فرار ہونے کا الزام بھی عائد کیا گیا۔ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں لڑکی کے عثمان نامی شخص سے مبینہ تعلق اور غیر شرعی نکاح کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔












لائیو ٹی وی