• KHI: Partly Cloudy 21.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.8°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.7°C
  • KHI: Partly Cloudy 21.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.8°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.7°C

غزہ میں اسرائیل کی پیدا کردہ بھوک سے مزید 6 چراغ گُل، فائرنگ سے مزید 22 فلسطینی شہید

شائع August 3, 2025
اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے امدادی کے 16 متلاشیوں سمیت مزید 22 فلسطینی شہید ہوگئے — فوٹو: رائٹرز
اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے امدادی کے 16 متلاشیوں سمیت مزید 22 فلسطینی شہید ہوگئے — فوٹو: رائٹرز

غزہ میں اسرائیل کی پیدا کردہ بھوک نے مزید 6 زندگیوں کے چراغ گل کردیے جبکہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے امدادی کے 16 متلاشیوں سمیت مزید 22 فلسطینی شہید ہوگئے، اسکاٹش وزیراعظم نے غزہ کی صورتحال کو واضح نسل کشی قرار دے دیا۔

قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزارتِ صحت نے اطلاع دی ہے کہ غزہ کے ہسپتالوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بھوک اور غذائی قلت کے باعث 6 بالغ افراد جاں بحق ہو گئے۔

ان اموات کے بعد، اسرائیل کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے بھوک اور غذائی قلت سے جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 175 ہو گئی ہے، جن میں 93 بچے بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب صہیونی فوج کی جانب سے امریکا اور اسرائیل کے زیرانتظام غزہ ہیومنیٹیرین فاؤنڈیشن (جی ایچ ایف) کے مراکز کے اطراف امداد کے لیے جمع ہونے والے نہتے فلسطینیوں پر فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

العودہ ہسپتال کے ایک ذریعے نے الجزیرہ عربی کو بتایا کہ وسطی غزہ میں نتساریم محور کے قریب امدادی مرکز کے اطراف فائرنگ سے کم از کم 4 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔

ایمرجنسی اور ایمبولینس ڈیپارٹمنٹ کے ذرائع کے مطابق جنوبی غزہ کے شہر رفح کے شمال میں امدادی مراکز کے قریب اسرائیلی فائرنگ سے مزید 9 افراد شہید ہوئے۔

’ہفتے کو صرف 36 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوئے‘

غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے کہا ہے کہ ہفتے کو صرف 36 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوئے، جو اقوامِ متحدہ کے اندازے کے مطابق رہائشیوں کی روزمرہ ضروریات پوری کرنے کے لیے درکار 500 سے 600 ٹرکوں سے کہیں کم ہیں۔

 —فائل فوٹو: رائٹرز
—فائل فوٹو: رائٹرز

آفس نے مزید بتایا کہ زیادہ تر ٹرکوں کو ان کا سامان تقسیم ہونے سے پہلے ہی لوٹ لیا گیا، اور اس کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس نے ’منظم اور دانستہ طور پر افراتفری مسلط کی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ شرمناک بین الاقوامی خاموشی کے درمیان قحط غزہ کے بچوں کو تباہ کر رہا ہے، اور مطالبہ کیا گیا کہ سرحدی گزرگاہوں کو فوراً کھولا جائے اور امداد اور بچوں کے دودھ کی مناسب مقدار میں فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

غزہ میں الجزیرہ کی نمائندہ ہند خضری کے مطابق اسرائیل کی جانب سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فائر بندی اور غزہ میں مزید ٹرکوں اور امدادی سامان کی اجازت دینے کے دعوؤں کے باوجود زمینی حقیقت اس کے برعکس ہے۔

فلسطینیوں کے مطابق، کوئی واضح فرق نظر نہیں آ رہا، کئی دن گزر چکے ہیں لیکن صرف چند ٹرک داخل ہوئے ہیں، اور وہ بھی نہ گھروں تک پہنچ رہے ہیں نہ ہی تقسیم کے مراکز تک، جبکہ تازہ کھانے کے لیے قائم کچن بھی بدستور بند ہیں۔

فلسطینی روزانہ بھوک اور غذائی قلت سے مر رہے ہیں، اور تازہ ترین مثال 17 سالہ عاطف کی ہے، جو اس صورتحال کا شکار ہوا۔

ہر روز مزید لوگ صرف اسرائیلی فضائی حملوں سے ہی نہیں، بلکہ فلسطینیوں پر مسلط کی گئی جبری بھوک سے بھی اپنی جانیں گنوا رہے ہیں۔

بازاروں میں شاذ و نادر ہی خوراک ملتی ہے، اور جو دستیاب ہے وہ بہت مہنگی ہے، لوگ اپنی جان خطرے میں ڈال کر جو کچھ مل سکے حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔

ہند خضری کے مطابق متنازع جی ایچ ایف کے زیرِ انتظام امداد کی تقسیم مراکز کے قریب روزانہ فلسطینیوں کو گولی مار کر شہید کیا جارہا ہے۔

فلسطینی کہتے ہیں کہ ان کے پاس کوئی راستہ نہیں بچا، سوائے اس کے کہ یا تو اپنے بچوں کو اپنی آنکھوں کے سامنے مرتا دیکھیں یا پھر خوراک لانے کے لیے گولی یا زخمی ہونے کا خطرہ مول لیں۔

اسکاٹش وزیراعظم نے غزہ کی صورتحال کو واضح نسل کشی قرار دیدیا

اسکاٹ لینڈ کے وزیراعظم جان سوِنی نے صحافیوں کو بتایا کہ ’یہ بالکل واضح ہے کہ فلسطین میں نسل کشی ہو رہی ہے، اس پر کوئی اختلاف نہیں کیا جا سکتا‘۔

اسکاٹ لینڈ کے اخبار دی نیشنل کے مطابق جان سوِنی نے مزید کہا کہ ’میں نے خوفناک مظالم کی ایسی رپورٹس دیکھی ہیں جن کی نوعیت نسل کشی جیسی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’میں نے یہ بات واضح کی ہے، اگرچہ یہ سب تک نہیں پہنچی، مگر یہ میرا احساس ہے‘۔ یہ بات انہوں نے اس وقت کہی جب ایڈنبرا کے اسٹینڈ کامیڈی کلب میں ایک تقریب کے دوران ان کی تقریر کو بار بار فلسطین کے حامی مظاہرین نے روکا۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا اسکاٹ لینڈ کی حکومت ان کمپنیوں میں اپرنٹس شپ پروگرام کو فنڈ کر رہی ہے جو اسرائیل کو ہتھیار بنانے میں مصروف ہیں، تو انہوں نے کہا کہ حکومت مکمل احتیاط کا مظاہرہ کررہی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 17 دسمبر 2025
کارٹون : 16 دسمبر 2025