مذہب کی تبدیلی، پسند کی شادی: ڈیفنس کی رہائشی لڑکی کو سپریم کورٹ میں پیش کرنے کا حکم
کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 5 کی رہائشی لڑکی کی مذہب کی تبدیلی اور پسند کی شادی کے کیس میں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے لڑکی کو 7 اگست کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اس حوالے سے دائر کی درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ لڑکی کو سخت سیکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا جائے۔
درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ درخواست گزار کی 2 بیٹیاں 2021 میں لاپتا ہوگئی تھیں، بیٹیوں کی گمشدگی کا مقدمہ بھی درج کروایا تھا، بیٹیوں کے لاپتا ہونے کے معاملے پر سندھ ہائی کورٹ سے بھی رجوع کیا تھا۔
وکیل نے کہا کہ پولیس نے بیٹیوں کی گمشدگی کے مقدمے میں بھی ’سی کلاس‘ چالان جمع کروایا۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ریکارڈ کے مطابق بچی نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ پولیس نے ایک برس تک والد کو بچی سے رابطے اور شادی کا نہیں بتایا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ہم بچی کو عدالت میں بلا لیتے ہیں، اگر شادی جبری ہوئی تو کارروائی کریں گے۔
درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ پولیس نے عدالت میں نکاح نامہ پیش کیا اور بتایا کہ بیٹی نے مذہب تبدیل کرکے پسند کی شادی کرلی ہے۔











لائیو ٹی وی