جنوبی وزیرستان: ڈپٹی کمشنر کی گاڑی پر حملہ، 2 افراد زخمی
اپر جنوبی وزیرستان کے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) عصمت اللہ وزیر کی گاڑی پر حملہ ہوا ہے، تاہم وہ اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محفوظ رہے۔
ترجمان جنوبی وزیرستان پولیس شعیب محسود نے ڈان کو بتایا کہ اپر جنوبی وزیرستان کی تحصیل لدھا کے علاقے حبیب کوٹ اڈانہ کے قریب نامعلوم حمہ آوروں نے ڈی سی عصمت اللہ وزیر کی گاڑی پر اُس وقت حملہ کیا جب وہ لدھا سے مکین کے علاقے کی جانب جا رہے تھے، حملے کے نتیجے میں پولیس کانسٹیبل سمیت 2 افراد زخمی ہوئے۔
ترجمان جنوبی وزیرستان پولیس شعیب محسود کے مطابق نشانہ بننے والی گاڑی میں ڈپٹی کمشنر، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (اے ڈی سی) پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ، پولیس اہلکار اور فنانس اینڈ پلاننگ کے اے ڈی سی کے معاون موجود تھے۔
پولیس ترجمان کے مطابق ڈی سی عصمت اللہ وزیر اور اے ڈی سی اس حملے میں محفوظ رہے، تاہم اے ڈی سی فنانس اینڈ پلاننگ کے معاون اور پولیس اہلکار گل نواز زخمی ہوئے، انہوں نے بتایا کہ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ پولیس ٹیم کو علاقے میں بھیجا گیا تا کہ مسلح حملہ آوروں کی تلاش شروع کر سکیں۔
خیال رہے کہ نومبر 2022 میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے حکومت کے ساتھ جنگ بندی معاہدہ ختم کرنے کے بعد سے پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
گزشتہ ہفتے، مسلح افراد نے لدھا کے علاقے میں ایک ٹرک ڈرائیور اور 2 مزدوروں کو اغوا کر کے ان کی گاڑی کو آگ لگا دی تھی۔
گزشتہ اتوار، کالعدم تحریک طالبان (گل بہادر گروپ) اور قبائلی رہنما ملک عاشق نور کے خاندان کے درمیان تحصیل برمل کے علاقے دانہ میں مسلح جھڑپ ہوئی تھی، اس دوران 2 عسکریت پسند کمانڈر ہلاک اور قبائلی رہنما کا بھائی جاں بحق ہو گئے تھے۔













لائیو ٹی وی