• KHI: Clear 25.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 18.3°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.1°C
  • KHI: Clear 25.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 18.3°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.1°C

ڈیجیٹل ترقی میں رکاوٹیں اور اصلاحات کی کمی سے سرمایہ کاری کو خطرہ ہے، جی ایس ایم اے کا انتباہ

شائع August 8, 2025
— فائل فوٹو: ڈان
— فائل فوٹو: ڈان

گلوبل سسٹم برائے موبائل کمیونیکیشن ایسوسی ایشن (جی ایس ایم اے) نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں ڈیجیٹل ترقی میں رکاوٹیں اور اصلاحات کی کمی سرمایہ کاری کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق موبائل آپریٹرز اور موبائل ایکو سسٹم سے وابستہ اداروں کی نمائندگی کرنے والی عالمی تنظیم ’جی ایس ایم اے‘ نے پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ باوجود اس کے کہ پاکستان کے پاس صلاحیت، عزم اور ’ڈیجیٹل پاکستان‘ کا وژن موجود ہے، اگر ٹیلی کام پالیسی میں فوری اصلاحات نہ کی گئیں تو پاکستان خطے کے دیگر ممالک سے پیچھے رہ جائے گا، یہ تاخیر سرمایہ کاروں کو دور کر سکتی ہے اور بالآخر صارفین کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

جی ایس ایم اے کے ہیڈ آف ایشیا پیسفک جولیان گورمین نے ’جی ایس ایم اے ڈیجیٹل نیشن سمٹ 2025‘ کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ملک کا ٹیلی کام سیکٹر ضرورت سے زیادہ ٹیکسیشن، محدود اسپیکٹرم کی دستیابی اور طویل المدتی پالیسی کے فقدان کا شکار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیلی کام ٹیکسیشن میں اصلاح ممکن ہے، حتیٰ کہ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت بھی، جیسا کہ ارجنٹائن کی مثال موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر فوری اصلاحات نہ کی گئیں تو سرمایہ کار دیگر مارکیٹوں کا رخ کر لیں گے، اسی طرح فری لانسرز، جو پاکستان کی افرادی قوت کا اہم حصہ ہیں، قابلِ اعتماد انٹرنیٹ اور بجلی کے بغیر ترقی نہیں کر سکتے۔

جولیان گورمین نے اسپیکٹرم کی بڑھتی ہوئی طلب پر زور دیتے ہوئے حکومت سے اسپیکٹرم کے استعمال اور دستیابی کے فرق کو ختم کرنے کی اپیل کی۔

انہوں نے ڈیجیٹلائزیشن کی سست رفتاری کی طرف بھی اشارہ کیا اور خبردار کیا کہ دنیا میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور دیگر ٹیکنالوجیز تیزی سے ترقی کر رہی ہیں اور پاکستان ایک نازک موڑ پر کھڑا ہے۔

انہوں نے سیٹلائٹ پر مبنی انٹرنیٹ کو اپنانے کی رفتار بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور اسے معاشی ترقی، آئی ٹی سیکٹر اور مجموعی سماجی ترقی کے لیے انتہائی اہم قرار دیا۔

جی ایس ایم اے نے ’ڈیجیٹل ٹرسٹ‘ قائم کرنے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی، ان کا کہنا تھا کہ چاہے ذاتی شناخت ہو یا مالیاتی ڈیٹا، صارفین کو محفوظ محسوس ہونا چاہیے، ایک محفوظ ڈیجیٹل ماحول ناگزیر ہے۔

سمٹ میں جی ایس ایم اے نے اپنی رپورٹ بعنوان ’پاکستان کی ڈیجیٹل صلاحیت کو کھولنا: اصلاحات، اعتماد اور مواقع‘ جاری کی، جس میں بتایا گیا کہ پاکستان 5جی ٹیکنالوجی کے نفاذ میں ایشیا پیسفک کے دیگر ممالک سے پیچھے ہے، جب کہ یہ ممالک اس ٹیکنالوجی کو اسمارٹ شہروں، صنعتی آٹومیشن اور شمولیتی ڈیجیٹل ترقی کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ پاکستان میں 5جی کا نفاذ تعطل کا شکار ہے اور یہ کہ 5جی صرف رفتار کے بارے میں نہیں بلکہ یہ حقیقی وقت کی سروسز اور معاشی تبدیلی کو ممکن بناتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025