• KHI: Sunny 17.3°C
  • LHR: Sunny 11.5°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.9°C
  • KHI: Sunny 17.3°C
  • LHR: Sunny 11.5°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.9°C

کراچی: ڈمپر کی ٹکر سے بہن، بھائی جاں بحق، باپ شدید زخمی، مشتعل شہریوں نے 7 ڈمپر جلادیے

شائع August 10, 2025
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

کراچی میں ڈمپر نے مزید 2 جانیں نگل لیں، راشد منہاس روڈ پر لکی ون کے قریب ڈمپر نے موٹرسائیکل کو روند ڈالا، حادثے کے نتیجے میں بہن بھائی جاں بحق اور والد زخمی ہوگیا، واقعے کے بعد مشتعل افراد نے 7 ڈمپروں کو آگ لگادی۔

ڈان نیوز کے مطابق کراچی میں خونیں ڈمپر نے مزید 2 جانیں نگل لیں، راشد منہاس روڈ پر لکی ون کے قریب ڈمپر نے موٹرسائیکل کو روند ڈالا، جس کے نتیجے میں باپ اور 2 بچے شدید زخمی ہوگئے۔

تاہم ہسپتال منتقلی کے دوران بہن اور بھائی نے دم توڑ دیا، جن کی شناخت 22 سالہ ماہ نور اور 14 سالہ علی رضا کے نام سے ہوئی جب کہ ان کے والد شاکر جناح ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

حادثے میں جاں بحق 22 سالہ ماہ نور کے چچا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ماہ نور کی اگلے ماہ شادی تھی، گھر میں شادی کی تیاریاں چل رہی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے بھائی شاکر کے 7 بچے ہیں، وہ موٹرسائیکل پر 2 بچوں کے ساتھ ملیر میں واقع اپنے سسرال سے واپس آرہے تھے، زخمی شاکر کے دماغ میں شدید چوٹیں آئی ہیں اور وہ جناح ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

انہوں نے کہا کہ واقعے کے ذمے داروں کو ہرگز نہ چھوڑا جائے تاکہ آئندہ کسی کے ساتھ ایسا واقعہ نہ پیش آئے۔

ٹریفک حادثے کے بعد وہاں موجود شہری مشتعل ہوگئے اور انہوں نے 7 ڈمپروں کو آگ لگادی جب کہ حادثے کے ذمہ دار ڈمپر ڈرائیور کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا، پولیس نے ڈمپر جلانے کے الزام میں 10 افراد کو حراست میں لے لیا۔

دوسری جانب، 7 ڈمپر جلائے جانے پر ٹرانسپورٹرز نے شدید احتجاج کرتے ہوئے ٹریلر اور ڈمپر کھڑے کرکے سپرہائی وے سہراب گوٹھ پر سڑک بند کردی، جس سے ٹریفک کی آمدورفت معطل ہوگئی اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔

حکومت سے مذاکرات کامیاب، ٹرانسپورٹرز کا احتجاج ختم

بعدازاں، پولیس اور ڈمپرز ایسوسی ایشن کے درمیان مزاکرات کامیاب ہونے کے بعد مظاہرین نے دھرنا ختم کرکے مین ہائی وے ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا، سپر ہائی وے پر ٹریفک کی روانی رواں دواں ہے۔

ٹرانسپورٹرز نے پولیس کو 72 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈمپرز جلانے والوں کے خلاف انسداد دہشت ایکٹ کے تحت مقدمات کئے جائیں، ڈمپرز جلانے والوں کو 72 گھنٹے میں گرفتار کیا جائے، حکومت سندھ جلائے گئی گاڑیوں کے مالکان کو معاوضہ دے۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ڈمپر حادثے میں بہن بھائی کی موت پر اظہار افسوس کیا ہے، اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ واقعے پر مشتعل شہری قانون ہاتھ میں لینے سے گریز کریں۔ گورنر نے کہا کہ سندھ حکومت حادثہ کے ذمہ دار ڈرائیور کو قرار واقعی سزا دلوائے، سندھ حکومت شہریوں کی جان سے کھیلنے والی ڈمپر مافیا کو لگام دے۔

واضح رہے کہ رواں سال کی ابتدا میں کراچی میں اچانک ہیوی ٹریفک سے حادثات اور اموات کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا تھا، مسلسل 4 ماہ تک ڈمپرز، ٹرکوں، ٹینکروں کی ٹکر سے درجنوں شہری جاں بحق ہوئے تھے۔

مرنے والوں میں اکثریت موٹرسائیکل سوار شہریوں کی تھی، ان حادثات میں اضافے کے بعد مشتعل عوام کی جانب سے حادثات کے ذمہ دار ٹینکرز کو نذر آتش کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا تھا۔

بعد ازاں حکومت نے ٹریفک قوانین پر عملدرآمد میں سختی کی، موٹرسائیکل سواروں کو ہیلمٹ کے بغیر چالان کیے، 43 ہزار موٹرسائیکلیں ضبط کی گئیں، کالے شیشے والی گاڑیوں کو بھی تحویل میں لیا گیا، ہیوی ٹریفک کے لیے ایس او پیز اور ان کے شہر میں داخلے کے اوقات کار پر سختی سے عملدرآمد کرانے کی کوشش کی گئی جس کے بعد حادثات میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔

حالیہ دنوں میں ڈمپرز اور ٹرک سے شہریوں کی اموات میں پھر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، گزشتہ ماہ 25 جولائی کو نیشنل ہائی وے پر ملیر کورٹ کے قریب ڈمپر کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار جاں بحق ہوگیا تھا۔

18 جولائی کو کراچی کے علاقے ملیر میں سیمنٹ سے لدے ٹرک نے موٹر سائیکل سوار کو کچل ڈالا تھا جس کے نتیجے میں 60 سالہ شخص موقع پر جاں بحق ہوگیا تھا۔ مشتعل افراد نے ٹرک کو نقصان پہنچایا تھا تاہم پولیس نے موقع پر پہنچ کر ڈرائیور کو گرفتار کرکے صورتحال کو قابو کرلیا تھا۔

جولائی کے آغاز میں بھی شہر کے علاقے ماری پور میں ہاکس بے روڈ پر ایک تیز رفتار کار نالے سے متصل دیوار سے ٹکرا گئی تھی جس کے نتیجے میں کم از کم 4 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے تھے۔

جون میں راشد منہاس روڈ پر ایک تیز رفتار ڈمپر الٹ کر ایک فور بائی فور گاڑی پر جاگرا تھا، جس سے ایک خاتون اور اس کے ساتھ موجود5 سالہ بچی جاں بحق ہو گئیں، جب کہ ایک اور کم سن بچی زخمی ہوئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025