• KHI: Partly Cloudy 26.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 20.2°C
  • ISB: Rain 15.1°C
  • KHI: Partly Cloudy 26.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 20.2°C
  • ISB: Rain 15.1°C

کسی مجرم کی سزا احتجاج سے ختم نہیں ہوسکتی،9 مئی کے ذمہ داروں کو قانون کا سامنا کرنا ہوگا، وزیرِ قانون

شائع August 12, 2025
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نےکہا ہےکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے جو بویا ہے وہ کاٹ رہے ہیں، 9 مئی کے ذمہ داروں کو قانون کا سامنا کرنا ہوگا،کسی بھی مجرم کی سزا احتجاج سے ختم نہیں ہوسکتی۔

سینیٹ اجلاس میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اظہار خیال کرتے ہوئےکہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی بیمار اہلیہ کا مذاق اُڑایا گیا لیکن ہم نے قانون کا سامنا کیا، یہاں 9 مئی کو ملک بھر میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا، سازش کے زمہ داروں کو اپنے آپ کو قانون کے حوالے کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ، حساس مقامات کو نذر آتش کرنے اور توڑ پھوڑ کرنے کی فوٹیجز سب نے دیکھی ہیں، ان (پی ٹی آئی) کی اعلیٰ قیادت کی تصویریں اور ویڈیوز بھی سامنے آئیں، جناح ہاؤس سمیت دیگر املاک کو نقصان پہچانے کے مناظر سب نے ٹی وی اسکرینز پر دیکھے۔ اس ملک میں قانون بھی موجود ہے، اگر کوئی جرم کرے گا تو پھر اسے قانون کا سامنا کرنا ہوگا۔

وفاقی وزیر قانون نے مزید کہا کہ انہوں نے جو بویا ہے اب وہ کاٹ رہے ہیں، ان کے دورِ حکومت میں ہماری قومی اسمبلی کی پہلی لائن جیلوں میں تھی، سابق وزیراعظم نواز شریف اپنی بیمار اہلیہ کو بستر مرگ پر چھوڑ کر پاکستان آئے اور اپنے آپ کو قانون کے حوالے کیا۔

قومی اسمبلی میں ہمارے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف 2 بار جیل گئے، پنجاب اسمبلی میں ہمارے قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو 2 سال تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے رکھا گیا۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ حنیف عباسی لائسنس اور طے شدہ کوٹے کے تحت کام کر رہے تھے، ان کی کی بزنس ایکٹیویٹی کو نارکوٹکس میں تبدیل کر کے سزا دی گئی، شکر ہے انہیں سزائے موت نہیں ہوئی، حنیف عباسی اسی سزا کے نتیجے میں کئی مہینے جیل میں رہے، ضمانت کے باوجود انہیں نااہل قرار دیا گیا تھا، بعدازاں انہوں نے بھی عدالت سے ہی ریلیف حاصل کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم ان کے ساتھ اظہار ہمدردی تو کر سکتے ہیں لیکن قانونی طور پر انہیں ریلیف عدالتوں سے ہی ملنا ہے، یہ معاملات اس ایوان کے دائرہ اختیار میں نہیں ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما کو سزاؤں سے اختلاف ہے، ہو سکتا ہے وہ درست ہوں اور ہو سکتا ہے وہ نہ ہوں، تاہم انہیں قانون کا سامنا کرتے ہوئے اپیلیں دائر کرنا ہوں گی، عدالتیں اسی کے مطابق فیصلے کریں گی۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025