غزہ میں صہیونی فوج کے حملوں میں مزید 41 فلسطینی شہید
غزہ میں عام شہریوں پر اسرائیلی فوج کے حملے جاری ہیں اور جمعرات کی صبح سے رات گئے تک 41 فلسطینی حملوں میں شہید ہوئے، جبکہ بھوک کی وجہ سے مزید 2 فلسطینی جان کی بازی ہار گئے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کی صبح سے رات گئے تک اسرائیلی فوج کے حملوں میں مزید 41 فلسطینی شہید اور 91 زخمی ہوگئے۔
ان میں سے 11 افراد کو اس وقت اسرائیلی فوج نے شہید کیا، جب وہ امداد کی تلاش کررہے تھے۔
غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں قحط اور غذائی قلت کے باعث 2 شہادتیں ہوئیں، جس کے بعد اسرائیل کی غزہ پر جنگ کے دوران بھوک سے متعلق شہادتوں کی کل تعداد بڑھ کر 271 ہوگئی، جن میں 112 بچے بھی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کی اسرائیل سے غزہ میں مزید امداد پہنچانے کی اجازت دینے کی اپیل
اقوام متحدہ نے ایک بار پھر اسرائیل سے غزہ میں مزید امداد پہنچانے کی اجازت دینے کی اپیل کی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کی ترجمان نے غزہ تک امداد کی بلا روک ٹوک رسائی کے مطالبے کو دہرایا کیونکہ اسرائیل کی جانب سے مسلط کردہ بھوک اب بھی محصور علاقے کو جکڑے ہوئے ہے۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دانیئیلا گروس نے کہا کہ ’ جو کچھ غزہ میں ہو رہا ہے وہ بالکل ناکافی ہے، جیسا کہ قافلوں کے راستوں پر روزانہ بھوکے لوگوں کے جمع ہونے اور غذائی قلت کے کیسز میں اضافے سے ظاہر ہے۔’
دانیئیلا گروس نے کہا کہ اسرائیلی حکام نے زیادہ تر مواقع پر غزہ کے راستوں پر مبصرین تعینات کرنے کی اقوام متحدہ کی درخواستوں کو مسترد کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جیسا کہ ہم نے مسلسل کہا ہے، بڑے پیمانے پر اور وسیع اقسام کی امداد غزہ میں پہنچانے کی اجازت ہونی چاہیے، چاہے وہ انسانی ہمدردی کی تنظیموں، اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور این جی اوز کے ذریعے ہو یا نجی شعبے کے ذریعے۔’











لائیو ٹی وی