• KHI: Partly Cloudy 20°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.2°C
  • KHI: Partly Cloudy 20°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.2°C

غزہ: اسرائیلی حملوں اور غذائی قلت کے باعث مزید 59 فلسطینی شہید

شائع August 23, 2025
— فوٹو: الجزیرہ
— فوٹو: الجزیرہ

غزہ کی محکمہ صحت کے مطابق قحط کے اعلان کے بعد غذائی قلت کے باعث مزید 8 فلسطینی شہید ہوگئے، جن میں 2 بچے بھی شامل ہیں۔

قطر کے نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق کہ اسرائیلی حملوں میں آج غزہ بھر میں کم از کم 51 فلسطینی شہید ہوگئے، جن میں سے 16 افراد وہ ہیں، جو امداد کے منتظر تھے۔

طبی ذرائع کے مطابق جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے شمال مغرب میں اسداع کے علاقے میں اسرائیلی توپخانے نے بے گھر خاندانوں کے خیموں کو نشانہ بنایا، جس میں 16 افراد شہید ہوئے، جن میں 6 بچے بھی شامل ہیں۔

وسطی غزہ میں، مغازی پناہ گزین کیمپ میں ایک گھر پر اسرائیلی ڈرون حملے میں 2 افراد شہید ہوئے، خان یونس کے جنوب مشرق میں امداد کے انتظار میں کھڑے ایک فلسطینی کو اسرائیلی فوج نے گولی مار کر شہید کر دیا۔

اسی طرح ایک اور عام شہری، جو امداد لینے گیا تھا، اسرائیلی کنٹرول والے نتساریم کوریڈور کے قریب گولیوں کا نشانہ بنا۔

غذائی قلت سے شہادتوں میں اضافہ

فلسطینی محکمہ صحت نے ہفتے کے روز بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غذائی قلت کے باعث مزید 8 فلسطینی شہید ہوگئے، جن میں 2 بچے بھی شامل ہیں، اس طرح انسانی بحران کے آغاز سے اب تک شہید ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 281 ہو گئی ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل منیر البُرش نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ شہید ہونے والوں میں 114 بچے شامل ہیں، انہوں نے کہا کہ قحط خاموشی سے شہریوں کے جسموں کو نگل رہا ہے، بچوں کو زندگی کے حق سے محروم اور خیموں اور ہسپتالوں کو روزانہ کے سانحات میں بدل رہا ہے۔

اقوامِ متحدہ نے جمعہ (22 اگست) کو باضابطہ طور پر غزہ میں قحط کا اعلان کیا، جو مشرقِ وسطیٰ میں اپنی نوعیت کا پہلا اعلان ہے، ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ 5 لاکھ افراد شدید بھوک کا سامنا کر رہے ہیں۔

اقوامِ متحدہ نے اسرائیل پر جنگ زدہ فلسطینی علاقے میں امدادی ترسیل کی منظم رکاوٹ کا الزام لگایا ہے اور سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے قحط کو انسانی ہاتھوں سے پیدا کردہ سانحہ قرار دیا۔

عالمی سطح پر بھوک کی نگرانی کرنے والے ادارے (آئی پی سی) کے مطابق 5 لاکھ 14 ہزار فلسطینی، یعنی غزہ کی آبادی کا تقریباً ایک چوتھائی، قحط کا شکار ہیں، اور یہ تعداد ستمبر کے آخر تک بڑھ کر 6 لاکھ 41 ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔

الدیر البلح سے رپورٹنگ کرتے ہوئے الجزیرہ کی ہند خضری نے کہا کہ غزہ کے بیشتر فلسطینی غذائی قلت کے خطرے سے دوچار ہیں، انہوں نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کی قحط کی رپورٹ فلسطینیوں کے مطابق بہت دیر سے آئی ہے، وہ ہفتوں اور مہینوں سے اس بھوک کو اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں۔

واضح رہے کہ اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی فوج غزہ میں 62 ہزار 600 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر چکی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025