• KHI: Clear 19.9°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.6°C
  • ISB: Cloudy 13°C
  • KHI: Clear 19.9°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.6°C
  • ISB: Cloudy 13°C

قومی ایئرلائن کی نجکاری لاہور ہائیکورٹ میں بھی چیلنج

شائع August 24, 2025

قومی ایئر لائن پی آئی اے کی نجکاری کو لاہور ہائیکورٹ میں بھی چیلنج کردیا گیا ہے، درخواست گزار نے ایئرلائن کی نجکاری فوری روکنے کی استدعا کردی۔

ایڈووکیٹ نبیل جاوید کاہلوں نے گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اپنایا ہےکہ قومی ایئرلائن پی آئی اے اب منافع میں ہے تو اس کی نجکاری کیوں کی جارہی ہے؟ لاہور ہائیکورٹ فوری طور پر حکومت کو پی آئی اے کی نجکاری سے روکے۔

درخواست گزار نے موقف اپنایا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کو پہلے ہی پی آئی اے کی یونینز نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے، پی آئی اے کی نجکاری کے لیے چار کنسورشیم نے اگلے مرحلے کے لیے کوالیفائی کیا تھا،چاروں کنسورشیم کے آفیشلز کے پی آئی اے ہیڈ آفس سمیت اہم تنصیبات کے دورے مکمل ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ نجکاری کمیشن (پی سی ) بورڈ نے وزیراعظم کے مشیر برائے نجکاری اور چیئرمین نجکاری کمیشن محمد علی کی صدارت میں منعقدہ اپنے 237 ویں اجلاس میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی نجکاری کے لیے چار دلچسپی رکھنے والی پارٹیز کی پری کوالیفیکیشن کی منظوری دی تھی۔

اد رہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کے لیے گزشتہ سال 31 اکتوبر کو بولی کھولی گئی تھی اور قومی ایئر لائن کے 60 فیصد حصص کی نجکاری کے لیے 85 ارب روپے کی خواہاں حکومت کو ریئل اسٹیٹ مارکیٹنگ کمپنی کی جانب سے صرف 10 ارب روپے کی بولی موصول ہوئی تھی۔

بعد ازاں دبئی سے تعلق رکھنے والے پاکستانی گروپ نے حکومت کو 250 ارب روپے کے واجبات سمیت 125 ارب روپے سے زائد میں خریدنے کی پیشکش ارسال کی تھی۔

ڈان نیوز کے مطابق النہانگ گروپ نے پی آئی اے کی خریداری کے لیے وزیر نجکاری، وزیر ہوا بازی اور وزیر دفاع سمیت دیگر متعلقہ حکام کو بذریعہ ای میل پیشکش ارسال کی تھی۔

النہانگ گروپ نے حکومت کو پی آئی اے کے ملازمین کی چھانٹی نہ کرنے، تنخواہوں میں مرحلہ وار 30 سے 100 فیصد اضافے کی بھی پیشکش کی تھی۔

بعد ازاں گزشتہ سال 19 دسمبر کو سابق وفاقی وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد نے حکومت پر پی آئی اے نجکاری کا عمل سبوتاژ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری کا تمام کام مکمل کرلیا گیا تھا مگر موجودہ حکومت نے پی آئی اے نجکاری کا عمل سبوتاژ کردیا۔

انہوں نے کہا تھا کہ نجکاری کے لیے واضح مقصد اور بیانیہ ہونا چاہیے، دنیا میں کوئی ایک ایسا ملک بتائیں جہاں نجکاری کمیٹی کا سربراہ وزیر خارجہ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے موجودہ وزیراعظم بڑی حکومت پر یقین رکھتے ہیں، ہمیں ایسی حکومت چاہیے جو چھوٹی حکومت کرنے پر یقین رکھتی ہو۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025