جنگ کے بعد بھارت کا پاکستان سے پہلا رابطہ، سیلاب کی پیشگی اطلاع دیدی

شائع August 25, 2025 اپ ڈیٹ September 3, 2025
دریائے ستلج میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہونے کے باعث پنجاب کے کئی دیہات زیرِ آب آ گئے — فوٹو: اسکرین گریب
دریائے ستلج میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہونے کے باعث پنجاب کے کئی دیہات زیرِ آب آ گئے — فوٹو: اسکرین گریب

بھارت نے سندھ طاس معاہدے پر عملدر آمد کیے بغیر پاکستان سے مئی میں ہونے والی جنگ کے بعد پہلی بار سرکاری سطح پر رابطہ کرتے ہوئے دریائے توی میں جموں کے مقام پر سیلاب کی پیشگی اطلاع دے دی۔

ڈان نیوز کے مطابق سندھ طاس معاہدے کی روشنی میں بھارت نے جموں کے مقام پر ممکنہ بڑے سیلاب کی باضابطہ اطلاع پاکستان کو دی ہے، جس کے بعد حکومت پاکستان نے الرٹ بھی جاری کر دیا ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق بھارت نے دریائے توی میں جموں کے مقام پر ممکنہ بڑے سیلاب سے پاکستان کو آگاہ کیا ہے، سیلاب کی ممکنہ صورتحال سے بھارتی ہائی کمیشن اسلام آباد کی جانب سے آگاہ کیا گیا۔

بھارت کی طرف سے ممکنہ سیلاب کی صورتحال کی پیشگی اطلاع دی گئی ہے، حکومت نے بھارتی معلومات کی روشنی میں الرٹ جاری کردیا ہے۔

یاد رہے کہ مئی میں پاک-بھارت جنگ کے بعد یہ اپنی نوعیت کا پہلا بڑا رابطہ ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ سیلاب کی صورتحال کنٹرول میں ہے، انتظامیہ پوری طرح چوکس ہے۔

بھارت کے پانی چھوڑنے کے بعد اونچے درجے کا سیلاب

بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر اونچے درجےکا سیلاب برقرار ہے۔

فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن لاہور کے مطا بق ہیڈ سلیمانکی پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔

دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ اور خانکی پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

اس کے علاوہ دریائےسندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر درمیانے درجے جب کہ تربیلا، کالا باغ اور چشمہ پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

ادھر دریائے ستلج میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہونے کے باعث پنجاب کے کئی دیہات زیرِ آب آگئے۔

متاثرہ اضلاع میں قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، بہاولنگر اور وہاڑی شامل ہیں۔ ریسکیو ٹیموں کے مطابق دیہاتیوں اور ان کے مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے، پنجاب کی صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ترجمان کے مطابق دریائے ستلج نے سرحد کے قریب علاقوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

بہاولنگر ضلع کی تحصیل منچن آباد کے علاقوں وزیرا گدوکا، میکلوڈ گنج میں سیلابی ریلے نے بڑے پیمانے پر کھڑی فصلوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے، خاص طور پر دھان، تل اور چارہ جات کی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہیں۔

انسانی آبادی اور مکانات بھی متاثر ہوئے ہیں، لوگ اپنے مال مویشیوں کے ساتھ محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں۔

پی ڈی ایم اے کی جانب سے دریا کے کنارے رہنے والے لوگوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ فوراً محفوظ علاقوں میں منتقل ہو جائیں، تاہم کچھ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ان کے پاس جانے کے لیے کوئی اور جگہ نہیں ہے۔

ریسکیو ٹیمیں لوگوں کو کشتیوں کے ذریعے نکال رہی ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 19 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2025
کارٹون : 3 دسمبر 2025