کراچی: قومی ادارہ برائے امراض قلب میں سروس رولز کی سنگین خلاف ورزیوں کا انکشاف
قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) میں سروس قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں سامنے آئی ہیں، ڈائریکٹر جنرل آڈٹ سندھ کی رپورٹ برائے 24-2023 میں سنیارٹی لسٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ادارے میں غیر قانونی طور پر ترقیوں کا اہم انکشاف ہوا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق ڈائریکٹر جنرل آڈٹ سندھ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ منظور شدہ ملازمین کی تعداد کے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 4 ارب 19 کروڑ روپے سے زائد کی رقم الاؤنسز کی مد میں غیر قانونی طور پر ادا کی گئی، سنیارٹی لسٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ادارے میں غیر قانونی طور پر ترقیاں دی گئیں۔
این آئی سی وی ڈی نے ابھی تک محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ریگولر ونگ سے سروس رولز کی توثیق کروائی ہے نہ ہی محکمہ قانون سندھ سے منظوری لی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قومی ادارہ برائے امراض قلب کراچی میں ملازمین کی تقرری کے لیے ان کی اسناد کی تصدیق کا عمل مکمل نہیں کیا گیا، ادارے میں کام کرنے والے ملازمین کا سروس ریکارڈ مناسب طریقے سے مرتب نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ادارے کے 3 ملازمین کو عمارت میں بارش کا پانی جمع ہونے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔
ملازمین یہ سوال پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ جب ادارے کے سروس رولز ہی منظور نہیں ہوئے ہیں تو شوکاز نوٹس کس قانون کے تحت دیا گیا تھا؟













لائیو ٹی وی