• KHI: Partly Cloudy 18.8°C
  • LHR: Cloudy 11.8°C
  • ISB: Rain 13.5°C
  • KHI: Partly Cloudy 18.8°C
  • LHR: Cloudy 11.8°C
  • ISB: Rain 13.5°C

امریکی ٹیرف کا 27 اگست سے نفاذ، بھارتی برآمدکنندگان کو آرڈرز میں بڑی کمی کا سامنا ہوگا

شائع August 26, 2025
— فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: رائٹرز

امریکا اور بھارت کے درمیان تجارتی مذاکرات کی ناکامی کے بعد بھارتی برآمد کنندگان امریکا سے آرڈرز میں بڑی کمی کیلئے تیار ہو رہے ہیں، واشنگٹن نے تصدیق کی ہے کہ بھارتی مصنوعات پر بھاری نئے ٹیرف بدھ سے نافذ ہوں گے، جس سے اسٹریٹجک شراکت داروں کے درمیان تناؤ میں اضافہ ہوگا۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اعلان کردہ اضافی 25 فیصد ڈیوٹی ، جس کی تصدیق ہوم لینڈ سیکیورٹی ڈپارٹمنٹ کے نوٹس میں کی گئی ہے، کے بعد بھارتی مصنوعات پر مجموعی ٹیرف 50 فیصد تک پہنچ گیا ہے جو واشنگٹن کی سب سے زیادہ شرحوں میں سے ایک ہے، یہ اقدام نئی دہلی کی جانب سے روسی تیل کی خریداری میں اضافے کے خلاف انتقامی کارروائی ہے۔

بھارتی وزارت تجارت کے ایک عہدیدار نے رائٹرز سے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ’ حکومت کو امریکی ٹیرف میں کسی فوری ریلیف یا نفاذ میں تاخیر کی کوئی امید نہیں ہے۔’

انہوں نے کہا کہ ٹیرف سے متاثرہ برآمد کنندگان کو مالی معاونت فراہم کی جائے گی اور انہیں چین، لاطینی امریکا اور مشرقِ وسطیٰ جیسی متبادل مارکیٹوں میں تنوع پیدا کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔

تاہم وزارتِ تجارت نے رائٹرز کی جانب سے تازہ نوٹس پر تبصرے کے لیے بھیجی گئی ای میل کا فوری جواب نہیں دیا۔

نوٹس کے مطابق نئے ٹیرف بدھ کو صبح 12:01 بجے (امریکی وقت) اور 9:31 بجے (بھارتی وقت) سے نافذ العمل ہوں گے، استثنیٰ صرف ٹرانزٹ میں موجود سامان، انسانی ہمدردی کی امداد اور باہمی تجارتی پروگراموں کے تحت آنے والی اشیاء کو حاصل ہوگا۔

دونوں جانب کے حکام نے تجارتی مذاکرات کی ناکامی کو سیاسی غلط فہمی اور مواقع کے ضائع ہونے کا نتیجہ قرار دیا، دونوں بڑی معیشتوں کے درمیان دو طرفہ تجارتی حجم 190 ارب ڈالر سے زائد ہے۔

وائٹ ہاؤس کے تجارتی مشیر پیٹر نیوارو اور امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے بھارت پر الزام لگایا کہ وہ روسی تیل کی خریداری بڑھا کر بالواسطہ طور پر یوکرین جنگ میں روس کی مالی مدد کر رہا ہے۔

اس ماہ، اسکاٹ بیسنٹ نے کہا تھا کہ بھارت اپنی تیل کی درآمدات میں تیزی سے اضافے سے منافع کما رہا ہے، جو اب کل تیل کی خریداری کا 42 فیصد ہیں، جبکہ جنگ سے پہلے یہ شرح ایک فیصد سے بھی کم تھی، واشنگٹن نے اس تبدیلی کو ناقابل قبول قرار دیا تھا۔

بھارت نے روس سے تیل کی خریداری پر کوئی ہدایت نامہ جاری نہیں کیا تھا، تین ریفائنری ذرائع نے کہا کہ کمپنیاں معاشی بنیادوں پر تیل خریدتی رہیں گی۔

برآمد کنندگان کی تنظیموں کا اندازہ ہے کہ ٹیرف میں اضافہ بھارت کی امریکا کو 87 ارب ڈالر کی برآمدات میں سے تقریباً 55 فیصد کو متاثر کر سکتا ہے، جبکہ اس سے بنگلہ دیش، چین اور ویتنام جیسے حریف ممالک کو فائدہ ہوگا۔

انجینئرنگ ایکسپورٹس پروموشن کونسل کے صدر پنکج چڈھا نے کہا کہ امریکی خریداروں نے پہلے ہی نئے آرڈرز دینا بند کر دیے ہیں، ان اضافی ٹیرف کے ساتھ برآمدات ستمبر سے 20 تا 30 فیصد تک کم ہو سکتی ہیں۔’

انہوں نے کہا کہ حکومت نے مالی نقصانات کی صورت میں بینک قرضوں پر زیادہ سبسڈی اور متبادل بازاروں میں تنوع کے لیے معاونت کا وعدہ کیا ہے، تاہم برآمدکنندگان کو دوسری مارکیٹوں میں تنوع پیدا کرنے یا مقامی مارکیٹ مصنوعات بیچنے کے محدود امکانات نظر آتے ہیں۔’

وزارتِ تجارت کے عہدیدار نے کہا کہ حکومت نے تقریباً 50 ممالک کی نشاندہی کی ہے جہاں بھارت اپنی برآمدات بڑھا سکتا ہے، خاص طور پر ٹیکسٹائل، پروسیسڈ فوڈ، چمڑے کی مصنوعات اور سمندری غذائی اشیاء کی برآمدات میں اضافہ کرسکتا ہے۔

بھارت کی ہیروں کی صنعت کمزور چینی طلب کی وجہ سے دو دہائیوں کی کم ترین سطح پر ہے اور اب زیادہ ٹیرف سے یہ خطرہ بڑھ گیا ہے کہ وہ اپنے سب سے بڑے بازار سے محروم ہو جائے گی، جو سالانہ 28.5 ارب ڈالر کی جواہرات و زیورات کی برآمدات کا تقریباً ایک تہائی حصہ ہے۔

وسیع تر معاشی اثرات

نجی تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ اگر 50 فیصد ٹیرف برقرار رہا تو یہ بھارت کی معیشت اور کارپوریٹ منافع پر بوجھ ڈالے گا، جس کے نتیجے میں ایشیا کی سب سے بڑی آمدنی میں کٹوتی ہوگی، چاہے مجوزہ گھریلو ٹیکس میں کمی کچھ حد تک اس بوجھ کو کم کرے۔

گزشتہ ہفتے، کیپیٹل اکنامکس نے کہا تھا کہ مکمل امریکی ٹیرف کی وجہ سے بھارت کی اقتصادی کی شرح میں رواں سال اور اگلے سال 0.8 فیصد کی کمی واقع ہوگی۔

بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بھی کہا تھا کہ تجارتی مذاکرات جاری ہیں اور واشنگٹن کی روسی تیل کی خریداری پر تشویش دوسرے بڑے خریداروں جیسے چین اور یورپی یونین پر یکساں طور پر لاگو نہیں ہوتی۔

امریکی سفارتخانے کے ایک اہلکار نے منگل کو کہا تھا کہ امریکا بھارت کا ایک بڑا انرجی سپلائر بن سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ امریکا بھارت کے ساتھ اعلیٰ معیار کی مصنوعات اور خدمات کی برآمدات میں تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ توانائی کے تحفظ اور اقتصادی ترقی کے اہداف حاصل کیے جا سکیں۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے وعدہ کیا ہے کہ وہ بھارتی کسانوں کے مفادات پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، چاہے اس کی بھاری قیمت کیوں نہ ادا کرنی پڑے۔

مودی چین کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کے لیے بھی آگے بڑھ رہے ہیں اور سات سال بعد رواں ماہ کے آخر میں چین کا پہلا دورہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025